ترکی نے سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک، ٹوئٹر، یوٹیوب اور انسٹاگرام سمیت متعدد سوشل میڈیا کمپنیوں پر 12، 12 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا

ترکی نے نئے سوشل میڈیا قانون کی عدم تعمیل پر فیس بک، ٹوئٹر، یوٹیوب اور انسٹاگرام سمیت متعدد سوشل میڈیا کمپنیوں پر 12، 12 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا۔

واضح رہے کہ ترکی میں گزشتہ ماہ سے نافذ ہونے والے نئے قانون کے تحت یومیہ 10 لاکھ سے زیادہ صارفین کے حامل سوشل میڈیا کمپنی کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ اپنا ایک نمائندہ مقرر کریں جو ترک عدالتوں میں کمپنی کی جانب سے جوابدہ ہوں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق قانون کے تحت سوشل میڈیا کمپنی کا نمائندہ 48 گھنٹوں کے اندر اندر ‘متنازع’ مواد کو ہٹانے اور ترکی کے اندر صارف کے ڈیٹا کو محفوظ بنانے سے متعلق احکامات کی پاسداری کو یقینی بنانے کا پابند ہوگا۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت مرکزی دھارے کے ذرائع ابلاغ پر اپنی گرفت سخت کرنے کے بعد آن لائن پلیٹ فارمز کا سہارا لے کر اختلاف رائے کو ختم کرنا چاہتی ہے۔

ترکی کے نائب ٹرانسپورٹ اور انفرااسٹرکچر وزیر اور انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز اتھارٹی کے چیئرمین عمر فاتح نے ٹوئٹر پر بتایا کہ فیس بک، انسٹاگرام، ٹوئٹر، پیرسکوپ، یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی میں کام کرنے والی غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو قواعد کے بارے میں بتایا گیا ہے جن کی تعمیل ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مزید عدم تعمیل کی صورت میں 34 لاکھ ڈالر جرمانہ، اشتہار پر پابندی اور 5 ماہ کے اندر اندر 50 فیصد بینڈوتھ میں کمی ہوگی۔عمر فاتح نے کہا کہ وہ کمپنیاں جو اب بھی قانون کی پاسداری نہیں کرتی ہیں ان کی بینڈوتھ میں 90 فیصد کمی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اگر کمپنیاں قانون کی تعمیل کرتی ہیں تو پابندیاں ختم کردی جائیں گی اور عائد جرمانے کا ایک چوتھائی حصہ وصول کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ترکی کی پارلیمنٹ نے سوشل میڈیا پر حکومت کے زیادہ کنٹرول کے لیے متنازع منظور کر لیا جس کے بعد ملک میں آزادی اظہار سے متعلق خدشات نے جنم لیا تھا۔

ترک پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے نئے قانون کے تحت بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسا کہ فیس بک اور ٹوئٹر کو اپنے نمائندوں کی ترکی میں موجودگی کو یقینی بنانا ہوگا اور مخصوص مواد ہٹانے سے متعلق عدالتی احکامات پر عمل کرنا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں