پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے جمعہ کو ‘ٹک ٹاک’ پر سے پابندی ہٹا دی ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن نے ٹویٹ کیا، “اتھارٹی نے پلیٹ فارم کی طرف سے غیر اخلاقی اور ناشائستہ مواد کو کنٹرول کرنے کی یقین دہانی پر ‘ٹک ٹاک’ کی سروسز بحال کر دیں۔”
پی ٹی اے نے کہا کہ 20 جولائی کو پابندی کے بعد، اتھارٹی ‘ٹک ٹاک’ انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں رہی۔
پی ٹی اے کے مطابق، ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جو صارفین اکثر غیر قانونی مواد اپ لوڈ کرنے میں ملوث ہیں ان کو ایپلی کیشن سے بلاک کر دیا جائے گا۔
اس نے مزید کہا، ” پی ٹی اے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پلیٹ فارم کی نگرانی جاری رکھے گا کہ پاکستان کے قانون اور سماجی اقدار کے خلاف غیر قانونی مواد پھیلایا نہ جائے۔”
اتھارٹی نے الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کی دفعات کے تحت ‘ ٹک ٹاک ‘ تک رسائی کو روک دیا تھا۔ یہ چوتھی بار تھا جب ملک میں ایپ پر پابندی لگائی گئی۔
پی ٹی اے نے ایک پریس بیان میں کہا، “یہ کارروائی پلیٹ فارم پر نامناسب مواد کی مسلسل موجودگی اور اس طرح کے مواد کو ہٹانے میں ناکامی کی وجہ سے کی گئی۔”