سعودی عرب : کفالہ نظام میں آسانیاں، غیر ملکی کارکنان کے لیے تین فارمولے تیار

سعودی عرب کے محکمے برائے انسانی وسائل نے غیرملکی کارکنان کو بڑی خوش خبری سنادی۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق انسانی وسائل کی وزارت نے نجی شعبوں میں ملازم اور کمپنیوں کے درمیان ملازمت کے معاہدوں میں بہتری لانے کے لیے تین فارمولے تیار کرلیے جنہیں جلد ہی متعارف کرایا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق نئے فارمولوں میں غیر ملکی کارکن کو معاہدہ ختم ہونے پر کمپنی کی منظوری کے بغیر دوسری جگہ ملازمت کا اختیار حاصل ہوگا۔

علاوہ ازیں غیرملکی کارکنان کو ہر قسم کے خروج میں آزادی ہوگی بس اُسے کمپنی کو ابشر کے ذریعے اطلاع فراہم کرنا ہوگی۔

وزارت کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’قومی تبدیلی پروگرام کے تحت ملازم اور کمپنی کے درمیان ہونے والے معاہدوں میں بہترین لانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں‘۔ وزارت کے مطابق تینوں فارمولوں کا اطلاق مارچ 2021 سے ہوگا۔

مارچ 2021 کے بعد سے ’ملازم کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ معاہدے کی مدت ختم ہونے کے بعد کسی اور کمپنی کے ساتھ ملازمت کا معاہدہ کرلے، جس کے لیے اُسے پرانی کمپنی سے اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی‘۔

نئے فارمولے کے تحت غیرملکی کارکن کو کمپنی سے ایگزٹ ری انٹری ویزہ لینے کی ضرورت نہیں ہوگی، اُسے سفر پر جانے کے لیے آن لائن درخواست جمع کراکے کمپنی کو صرف اطلاع فراہم کرنا ہوگی۔

اسی طرح خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) پر جانے والے کارکن کو سعودی عرب واپسی کے لیے کمپنی کی منظوری درکار نہیں ہوگی، وہ جب اور جس وقت چاہیے شرائط پوری کر کے معاہدہ ختم کرنے کا حق دار ہوگا اور اُسے واپس جانے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔

وزارت کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ تینوں فارمولوں پر عملدرآمد ابشر سسٹم کے ذریعہ آن لائن ہی ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں