سعودی عرب میںمحکمہ پاسپورٹ و امیگریشن (جوازات) کے قانون کے مطابق غیر ملکی جو خروج وعودہ یا چھٹی پر سعودی عرب سے جاتے ہیں تو اُن کے لیے لازمی ہے کہ وہ مقررہ مدت میں واپس سعودی عرب آئیں.
خروج و عودہ یا چھٹی پر جانے والے غیر ملکی اگر مقررہ مدت میںواپس نہیں آتے تو جوازات کے خروج و عودہ قانون کی خلاف ورزی درج کر دی جاتی ہے جس کے غیر ملکی کارکن کو سعودی عرب میں سفر کرنے پر تین سال کیلئے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے.
مزید پڑھیں؛ عمرہ پرمٹ، پانچ برس سے کم عمر بچے مسجد الحرام جا سکتے ہیں؟
سعودی عرب میں جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے سوال کیا کہ “چار ماہ پہلے خروج نہائی لگوایا تھا سفر نہیںکر سکا، اب اسے کینسل کیسے کروایا جا سکتا ہے؟”
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات نے وضاحت پیش کی کہ ایسے غیر ملکی افراد جوخروج نہائی کا ویزہ حاصل کرتے اور مقررہ مدت میںاسے استعمال نہیںکرتے تو اُن کو چاہیے کہ وہ مقررہ مدت کے دوران اُس کو کینسل کروائیں.
مقررہ مدت کے دوران اگر خروج نہائی ویزے کو کینسل نہ کروایا جا سکتے تو اس صورت میں ایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے جس کو ادا کرنے کے بعد جوازات میںغیر ملکی کی فائل ایکیٹو کروائی جا سکتی ہے.
مزید پڑھیں؛ سعودی عرب میں اپنے اقامہ پر تاریخ پیدائش کو کیسے درست کروایا جائے؟
خیال رہے خروج نہائی ویزہ حاصل کرنے کے بعد غیر ملکی کو 60 دن کی مہلت دی جاتی ہے تاکہ اس دوران کارکن اپنے سفر کے حوالے سے ضروری تیاریاں کر سکے۔
اگرکوئی غیر ملکی مقررہ مدت کے دوران سفرنہیں کرتا تو اس صورت میں اسے چاہیے کہ وہ 60 دن ختم ہونے سے قبل خروج نہائی ویزے کو کینسل کروائے تاکہ جرمانہ سے بچا جا سکے۔
خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزے کے لیے دی گئی 60 روزہ مدت گرزنے کے بعد اسے کینسل نہ کرانے کی صورت میں ایک ہزار ریال جرمانہ ادا کیا جائے، بعدازاں اسے اقامہ کی تجدید کرایا جائے گا۔
“خروج نہائی لگوایا لیکن سفر نہیں کر سکتا، چار ماہ گزر گئے کیا کریں؟” ایک تبصرہ