سعودی عرب میں داعش اور القاعدہ کے متعدد ارکان کو پھانسی کی سزا کا حکم

سعودی پریس ایجنسی نے سعودی وزارت داخلہ کے ایک بیان کے حوالے سے بتایا کہ سعودی عرب نے ہفتے کے روز داعش اور القاعدہ کے ارکان سمیت گمراہ فکراور منحرف نظریات رکھنے والے دہشتگردوں کےمتعدد افراد کے خلاف پھانسیوں کا اعلان کیا ہے.

وزارت نے کہا کہ موت کی سزا کئی دوسرے لوگوں کو بھی سنائی گئی جو قتل اور عصمت دری جیسے جرائم کے مرتکب ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں؛ سعودی عرب میں سعودی شہری کے نام پر کاروبار، بنگلہ دیشی شہری کو سزا ، ملک بدر

“ان افراد کی مجموعی تعداد 81 تھی، جن کو بے گناہ مردوں، عورتوں اور بچوں کے قتل سمیت مختلف جرائم میں سزا سنائی گئی ہے۔”

وزارت نے کہا، “ان افراد کی طرف سے کیے جانے والے جرائم میں غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں، جیسے کہ ISIS، القاعدہ اور حوثیوں سے وفاداری کا عہد کرنا، مملکت میں رہائشیوں کو نشانہ بنانا اور دہشت گرد تنظیموں میں شامل ہونے کے لیے علاقائی تنازعات والے علاقوں کا سفر کرنا بھی شامل ہے۔”

مزید پڑھیں؛ کورونا وائرس سے متعلق افواہیں پھیلانے پر 10 لاکھ ریال تک جرمانہ اور 5 سال قید

“ان میں سرکاری اہلکاروں اور اہم اقتصادی مقامات کو نشانہ بنانے، قانون نافذ کرنے والے افسران کے قتل اور ان کے جسموں کو معذور کرنے، اور پولیس کی گاڑیوں کو نشانہ بنانے کے لیے بارودی سرنگیں بچھانے کی سزائیں بھی شامل ہیں۔

مزید برآں، سزاؤں میں اغوا، تشدد، عصمت دری، اسلحے اور بموں کو مملکت سعودی عرب میں سمگل کرنے کے جرائم بھی شامل ہیں۔

مذکورہ افراد کو گرفتار کیا گیا، سعودی عدالتوں میں مقدمہ چلایا گیا، جن کی نگرانی کل 13 ججوں نے کی اور ہر فرد کے لیے 3 الگ الگ مراحل میں مقدمات چلائے گئے۔

مزید پڑھیں؛ تجارتی پردہ پوشی، ملبوسات کے مراکز اور بابر شاپس پر سعودی عرب میں تفتیشی کارروائیاں

ملزمان کو عدالتی عمل کے دوران اٹارنی کا حق فراہم کیا گیا تھا اور انہیں سعودی قانون کے تحت ان کے مکمل حقوق کی ضمانت دی گئی تھی، ملزمان کو متعدد گھناؤنے جرائم کا مرتکب پایا جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں شہری اور قانون نافذ کرنے والے افسران ہلاک ہوئے۔

وزارت نے اس بات کی تصدیق کی کہ مملکت دہشت گردی اور انتہا پسندانہ نظریات کے خلاف سخت اور غیر متزلزل موقف اپنانا جاری رکھے گی۔

سعودی عرب میں داعش اور القاعدہ کے متعدد ارکان کو پھانسی کی سزا کا حکم” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں