سعودی عرب میں سعودی شہری کے نام پر کاروبار کرنے والے غیر ملکیوں کو دی گئی مہلت کے خاتمے کے بعد تفتیشی دورے تیز کر دیے گیے ہیں.
سعودی عرب میں وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں انسداد پردہ پوشی کے حوالے سے تفتیشی دورے جاری ہیں.
مزید پڑھیں؛ کارکن کی فائل سیز ہے اس صورت میں کفالت تبدیل کی جا سکتی ہے؟
سعودی وزارت نے اپنے ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میںبتایا کہ وزارت نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ مہلت کے خاتمے کے بعد تفتیشی دورے تیز کردیے گئے ہیں۔ تفتیشی مہم کے دوران گاڑیوں اور ایلمونیم ورکشاپس میں تجارتی پردہ پوشی کے متعدد واقعات ریکارڈ پر آئے ہیں۔
بیان میں وزارت تجارات نے کہا کہ سعودیوں کے نام سے گاڑیوں اور ایلمیونیم کے ورکشاپس چلانے والے غیرملکیوں اور ان کی معاونت کرنے والے سعودیوں کو قانونی کارروائی کے لیے متعلقہ اداروں کے حوالے کردیا گیا ہے۔
تستمر جولاتنا الرقابية المكثفة في مختلف مناطق المملكة لمكافحة جرائم التستر التجاري..
— وزارة التجارة (@MCgovSA) February 28, 2022
وخلال ذلك وقفنا على منشآت تجارية مشتبه بتسترها في قطاعي ورش السيارات والألمنيوم،
وأحلنا المخالفين للجهات المختصة لاستكمال الإجراءات النظامية بحقهم.#التستر_جريمة ⛔️ pic.twitter.com/LQMFbCNFMG
علاوہ ازیں وزارت تجارت نے کہا کہ الخرج میں معدنیات نکالنے والی ایک بڑی کمپنی نے مہلت سے فائدہ اٹھا کر اپنے کاروبار کو قانون کے مطابق کرا لیا ہے۔
وزارت تجارت نے بتایا کہ کمپنی کی سالانہ آمدنی 38 ملین ریال سے زیادہ ہے۔ اس نے مہلت کے دوران اس سے فائدہ اٹھا کر خود کو غیرقانونی کاروبار کے سنگین اثرات سے بچایا ہے۔
اب کمپنی کے خلاف انسداد تجارتی پردہ پوشی قانون کی خلاف ورزی پر عائد ہونے والے جرمانے عائد نہیں گے۔
2 تبصرے “سعودی عرب میں گاڑیوں اور ایلمونیم کی ورکشاپس چلانے والے غیر ملکیوں کے خلاف کارروائیاں”