سعودی عرب میں گاڑیوں اور ایلمونیم کی ورکشاپس چلانے والے غیر ملکیوں کے خلاف کارروائیاں

سعودی عرب میں سعودی شہری کے نام پر کاروبار کرنے والے غیر ملکیوں کو دی گئی مہلت کے خاتمے کے بعد تفتیشی دورے تیز کر دیے گیے ہیں.

سعودی عرب میں وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں انسداد پردہ پوشی کے حوالے سے تفتیشی دورے جاری ہیں.

مزید پڑھیں؛ کارکن کی فائل سیز ہے اس صورت میں کفالت تبدیل کی جا سکتی ہے؟

سعودی وزارت نے اپنے ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں‌بتایا کہ وزارت نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ مہلت کے خاتمے کے بعد تفتیشی دورے تیز کردیے گئے ہیں۔ تفتیشی مہم کے دوران گاڑیوں اور ایلمونیم ورکشاپس میں تجارتی پردہ پوشی کے متعدد واقعات ریکارڈ پر آئے ہیں۔

بیان میں وزارت تجارات نے کہا کہ سعودیوں کے نام سے گاڑیوں اور ایلمیونیم کے ورکشاپس چلانے والے غیرملکیوں اور ان کی معاونت کرنے والے سعودیوں کو قانونی کارروائی کے لیے متعلقہ اداروں کے حوالے کردیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں وزارت تجارت نے کہا کہ الخرج میں معدنیات نکالنے والی ایک بڑی کمپنی نے مہلت سے فائدہ اٹھا کر اپنے کاروبار کو قانون کے مطابق کرا لیا ہے۔

وزارت تجارت نے بتایا کہ کمپنی کی سالانہ آمدنی 38 ملین ریال سے زیادہ ہے۔ اس نے مہلت کے دوران اس سے فائدہ اٹھا کر خود کو غیرقانونی کاروبار کے سنگین اثرات سے بچایا ہے۔

اب کمپنی کے خلاف انسداد تجارتی پردہ پوشی قانون کی خلاف ورزی پر عائد ہونے والے جرمانے عائد نہیں گے۔

2 تبصرے “سعودی عرب میں گاڑیوں اور ایلمونیم کی ورکشاپس چلانے والے غیر ملکیوں کے خلاف کارروائیاں

اپنا تبصرہ بھیجیں