سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران مختلف علاقوں سے ریزیڈنسی، لیبر قوانین اور سرحدی حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے تقریبا 13،594 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے.
عرب نیوز کے مطابق یہ گرفتاریاں 17 فروری سے 23 فروری کے دوران سیکورٹی فورسز کے مختلف یونٹس اور جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ (جوازات) کی مشترکہ فیلڈ مہم کے دوران کی گئیں.
مزید پڑھیں؛ کارکن کی فائل سیز ہے اس صورت میں کفالت تبدیل کی جا سکتی ہے؟
گرفتار ہونے والوں میں اقامتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کی تعداد 7،467، سرحدی حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوںکی تعداد 4،299 اور لیبر قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کی تعداد 1،830 ہے.
کُل 249 افراد کو سرحد عبور کر کے مملکت میں داخل کرنے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا جن میں سے 52 فیصد یمنی، 43 فیصد ایتھوپیائی اور 5 فیصد کا تعلق دوسری قومیتوں سے تھا
جب کہ 111 افراد کو مملکت کی سرحد عبور کر کے فرار ہونے کی کوشش کرنے پر گرفتار کیا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے 7 افراد کو بھی گرفتار کیا جو خلاف ورزی کرنے والوں کو منتقل کرنے اور انہیں پناہ دینے میں ملوث تھے۔
مزید پڑھیں؛ کورونا ویکسین کی ایک خوراک سعودی عرب میںلگوائی دوسری پاکستان میں، سعودی عرب آ سکتا ہو؟
خلاف ورزی کرنے والوں کی کل تعداد، جو اس وقت تعزیری اقدامات کے تابع ہیں، 100,431 سے زائد ہیں جن میں 89,016 سے زیادہ مرد اور 11,415 خواتین شامل ہیں، جب کہ 88,078 خلاف ورزی کرنے والوں کے کیس ان کے سفارتی مشنوں کو بھیجے گئے تاکہ ان کی ملک بدری کے لیے سفری دستاویزات حاصل کی جاسکیں۔
وزارت داخلہ نے متنبہ کیا ہے کہ جو کوئی بھی سرحدی حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کسی کو مملکت میں داخل ہونے میں سہولت فراہم کرتا ہے، یا اسے نقل و حمل یا پناہ یا کسی بھی طرح سے کوئی مدد یا خدمات فراہم کرتا ہے، اسے زیادہ سے زیادہ 15 سال قید کی سزا دی جائے گی۔ 1 ملین ریال تک کا جرمانہ، اور نقل و حمل کے ذرائع، اور پناہ کے لیے استعمال ہونے والی رہائش گاہ کو ضبط کرنے کے علاوہ، مقامی میڈیا میں ان کے ناموں کی تشہیر بھی کی جائے گی.