سعودی عرب میںکورونا وائرس کے پیش نظر احتیاطی تدابیریں اپناتے ہوئے متعدد پابندیا عائد ہیں، جن میں کافی حد تک نرمی کی جا چکی ہے. سعودی عرب نےکورونا وائرس کی احتیاطی تدابیروں کی وجہ سے پاکستان سمیت متعدد ممالک سے براہ راست سفر کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے.
سفری پابندیوں کے باعث سعودی حکومت نے شاہی حکم پر غیر ملکی اقامہ ہولڈرز جو سعودی عرب کا سفر نہیں کر سکتے ان کے اقاموں اور خروج و عودہ میں مفت 30 نومبر تک توسیع کرنی کی خصوصی رعایت دی ہے. جس پر مرحلہ وار کام جاری ہے.
مزید پڑھیں؛ وزٹ ویزے پر سعودی عرب آنے والے صحتی اور توکلنا ایپ پر رجسٹرڈ کیسے ہوں؟
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے استفسار کیا کہ خروج و عودہ 30 نومبر کو ختم ہو جائے گا، میں ابھی تک پاکستان میں ہوں، معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا کفیل میرے خروج و عودہ میںاضافہ کرا سکتا ہے؟
اس سوال کے جواب میں جوازات نے وضاحت پیش کی کہ وہ غیر ملکی اقامہ ہولڈرز جو سعودی عرب سے باہر گئے ہوئے ہیں ان کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں شاہی حکم کے تحت 30 نومبر تک مفت توسیع کی جا رہی ہے اس حوالے سے جن کی باری آ رہی ہے
جوازات کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے تارکین کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع اختیاری عمل کے ذریعے بھی کرانا ممکن ہے۔
بیرون مملکت گئے ہوئے تارکین کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں کفیل کے ابشر یا مقیم پورٹل سے مطلوبہ مدت کےلیے توسیع کرانا ممکن ہے۔
مزید پڑھیں؛ کورونا وبا کے باعث مقررہ وقت پر واپس سعودی عرب نہ جانے والوں کا کیا ہو گا؟
خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے لیے لازمی ہے کہ پہلے مقررہ مدت کی فیس جوازات کے اکاونٹ میں جمع کرائی جائے اس کے بعد ابشر یا مقیم پورٹل پر توسیع کی کمانڈ دی جائے۔
بیرون مملکت گئے ہوئے تارکین کے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرانے کےلیے فیس جمع کراتے وقت اس امر کا خیال رکھا جائے کہ فیس مخصوص سہولت کے لیے جمع کرائی جائےـ فیس جمع کراتے وقت ’خروج وعودہ کی مدت میں توسیع‘ کی کمانڈ کو منتخب کیا جائےـ بعض افراد کی جانب سے یہ غلطی دیکھنے میں آئی ہے کہ وہ صرف ’خروج وعودہ کی فیس‘ کی کمانڈ کا انتخاب کرتے ہیں جو غلط ہوتا ہےـ