کورونا وبا کے باعث مقررہ وقت پر واپس سعودی عرب نہ جانے والوں کا کیا ہو گا؟

سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے ٹوئٹر پر مختلف نوعیت کے سوالات پوچھے جارہے ہیں ـ بیشترسوالات ایسے تارکین کی جانب سے ہیں جو یہ معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ مملکت براہ راست آنے کے لیے کب تک پروازیں کھل رہی ہیں یا اقامے کی تجدید اور خروج و عودہ کی مدت میں اضافے کیسے ہو گا ہو گا.

عرب نیوز کے مطابق ایک شخص سے اقامے کے متعلق دریافت کیا کہ کورونا وبا کے باعث مقررہ وقت پر واپس سعودی عرب نہ جانے والوں کا کیا ہو گا؟ کیا انہیں اقامہ تجدید کی فیس ادا کرنا ہو گی؟

مزید پڑھیں؛ کورونا وائرس سے صحت یاب افراد سعودی عرب پہنچ کر دوسری خوراک لگوا سکتے ہیں؟

سعودی عرب نے شاہی حکم نامے کے بعد ایسے اقامہ ہولڈز جن کے ممالک پر کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیروں کی وجہ سے براہ راست سعودی عرب سفر کرنے پر پابندی ہے ان کے اقامے اور خروج و عودہ کی مدت میں وقتاً فوقتاً مفت توسیع کی گئی ہے.

سعودی شاہی حکم نامے کے مطابق غیر ملکی تارکین وطن جو براہ راست سعودی عرب کا سفر نہیں‌کر سکتے ان کے اقاموں اور خروج و عودہ میں آخری توسیع 30 نومبر تک مفت کی جارہی ہے. محکمہ جوازات کے مطابق اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں مرحلہ وار توسیع کا عمل جاری ہے.

مزید پڑھیں؛ پاکستان میں سائنو ویک کی دوخوراکیں اور بوسٹر ڈوز لگوانے والے سعودی عرب آسکتے ہیں؟

جوازات کی جانب سے تارکین کو اقاموں اور خروج وعودہ کی اختیاری توسیع کی بھی سہولت فراہم کی گئی ہے ـ اختیاری توسیع کے لیے آجر کے ابشر یا مقیم پورٹل کے ذریعے مقررہ فیس ادا کرنے کے بعد توسیع کرائی جا سکتی ہے۔

4 تبصرے “کورونا وبا کے باعث مقررہ وقت پر واپس سعودی عرب نہ جانے والوں کا کیا ہو گا؟

اپنا تبصرہ بھیجیں