کمپنی بند ہونے پر سعودی عرب سے چھٹی پر آئے ہوئے غیر ملکی کارکن کی واپسی کیسے ہو گی؟

سعودی عرب میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے قانون کے مطابق آجر و اجیر کے حقوق و واجبات مقرر ہیں۔ اگر کسی کارکن کو اپنے آجر سے شکایت ہے تو اس کے لیے لیبر آفس کے دروازے کھلے ہیں جہاں وہ اپنی جائز شکایت دائر کر سکتے ہیں۔

ٹوئٹر پر جوازات سے ایک شخص نے استفصار کیا کہ سعودی عرب سے چھٹی (خروج وعودہ) پر آیا تھا، تین ماہ بعد کفیل نے کمپنی بند کر دی، اقامہ پر متغیب لکھا آ رہا ہے کیا وجہ ہے؟ مجھے پاکستان آنے دس ماہ ہو چکے ہیں کیا دوبارہ سعودی عرب آ سکتا ہوں؟

مزید پڑھیں؛ سعودی عرب سے ڈی پورٹ (ملک بدر) ہونے والے ورک ویزے پر دوبارہ واپس آ سکتے ہیں؟

اس حوالے سے جوازات نے وضاحت پیش کی کہ سعودی عرب سے خروج و عودہ پر جب غیر ملکی کارکن جاتا ہے تو اس کا حروب نہیں لگایا جا سکتا.

حروب لگانے کیلئے غیر ملکی کا سعودی عرب میں‌موجود ہونا اور اقامہ کا کارآمد ہونا لازمی ہے. اور اگر کوئی غیر ملکی کارکن چھٹی یا خروج و عودہ پر سعودی عرب سے جاتا ہے تو سسٹم میں اس کا سٹیٹس متغیب عن العمل نہیں ہو سکتا.

مزید پڑھیں؛ سعودی عرب کیلئے براہ راست فلائٹس کب تک کھلیں گی؟

چھٹی یا خروج و عودہ پر گئے ہوئے غیر ملکی کارکن کا اقامہ اسی صورت میں کفیل کینسل کرا سکتا ہے جب وہ خروج و عودہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقررہ مدت پر واپس سعودی عرب نہیں آتا، اس صورت میں کفیل یا سپانسر اسے خرج ولم یعد کی کیٹگری میں‌ڈال کر اقامہ کینسل کروا سکتا ہے.

کمپنی بند ہونے پر سعودی عرب سے چھٹی پر آئے ہوئے غیر ملکی کارکن کی واپسی کیسے ہو گی؟” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں