سعودی حکومت کی جانب سے سفری پابندیوں کے سبب خروج وعودہ ویزے پر بیرون مملکت گئے غیرملکی پریشانی کا شکار ہیں۔
مملکت کے حکام نے کورونا وبا کے پیش نظر مختلف ممالک پر مکمل سفری پابندی عائد کی ہوئی ہے جبکہ پاکستان سمیت دیگر ملکوں سے اقامہ ہولڈرز کو مشروط طور پر سعودی عرب آنے کی اجازت ہے۔
عرب میڈیا کی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے محکمہ پاسپورٹ وامیگریشن (جوازات) سے ایک شخص نے سوال کیا کہ شعبہ تدریس سے تعلق رکھنے والوں کو مملکت براہ راست آنے کی اجازت دی گئی ہے؟۔
مزید پڑھیں؛ کون نے اقامہ ہولڈرز تارکین وطن کو براہ راست سعودی عرب سفر کرنے کی اجازت ہے؟
جوازات نے وضاحت پیش کی کہ متعلقہ ادارے کی جانب سے شعبہ تدریس سے تعلق رکھنے والوں کو براہ راست مملکت آنے کی اجازت دی جا چکی ہے۔
سعودی محکمہ پاسپورٹ نے یہ بھی کہا کہ ایسے لوگوں کو مملکت آنے کے بعد قرنطینہ کی پابندی کرنا ہوگی، درس وتدریس سے تعلق رکھنے والے اساتذہ و لیکچرر اور انسٹی ٹیوٹس سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کے علاوہ جامعات میں زیر تعلیم طلبا جو تعلیمی وظیفہ پر مملکت میں مقیم ہیں، انہیں براہ راست مملکت آنے کی اجازت ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں تدریس کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ایسے افراد جنہوں نے مملکت میں ویکسین کی خوراکیں مکمل کی ہوں گی یا روانگی سے قبل ایک ویکسین لگوائی ہوگی وہ قرنطینہ سے آزاد ہوں گے۔
مزید پڑھیں؛ سال 2019 میںخروج وعودہ پر گیا تھا واپس نہیںآیا، سعودی عرب واپس کیسے آ سکتے ہیں؟
اسی طرح قرنطینہ کی پابندی سے مذکورہ زمروں میں شامل افراد کے اہل خانہ بھی مستثنٰی ہوں گے۔
“کون سے لوگ براہ راست سعودی عرب کا سفر کر سکتے ہیں؟” ایک تبصرہ