کورونا وائرس کے حوالے سے سعودی عرب میںنرمی کے باوجود احتیاطی تدابیر پر عمل جاری ہے. پاکستان سمیت متعدد ممالک سے تاحال براہ راست مسافروں کے آنے پر کوروناوائرس کی ایس او پیز کی وجہ سے پابندی برقرار ہے.
سفری پابندی والے ممالک سے تعلق رکھنے والے اقامہ ہولڈرز جنہوں نے سعودی عرب میں کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لی وہ براہ راست اپنے مملک سے سعودی عرب سفر نہیں کر سکتے، وہ پہلے کسی ایسے مملک میں 14 دن گزاریں گے جہاں سے سعودی عرب سفر پر پابندی نہیں ہے.
مزید پڑھیں؛ سال 2019 میںخروج وعودہ پر گیا تھا واپس نہیںآیا، سعودی عرب واپس کیسے آ سکتے ہیں؟
سعودی میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن (جوازات) سوشل میڈیا کے اکائونٹ ٹوئٹر پر مختلف قسم کے امیگریشن ، اقامہ اور لیبر قوانین کے حوالے سے سوالات پوچھے جاتے ہیں. ایک خاتون نے جوازات کے ٹوئٹر اکائونٹ پر دریافت کیا کہ “میرے خواند نے سعودی عرب میںکورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہیں اب وہ پاکستان چھٹی (خروج وعودہ) آئے ہوئے ہیں،جبکہ میںنے پاکستان میںہی ویکسین لگوائی ہیں کیا میں شوہر کے ساتھ براہ راست مملکت آ سکتی ہوں؟”
اس سوال کے جواب میںجوازات نے وضاحت پیش کی کہ وہ تارکین وطن جنہوںنے سعودی عرب میںکورونا ویکسین کی دونوںخوراکیں لگوائی تھی وہ پابندی والے ممالک سے بھی براہ راست سعودی عرب کا سفر کر سکتے ہیں.جنہوںنے سعودی عرب میںکورونا ویکیسن کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائی وہ براہ راست سعودی عرب کا سفر نہیں کر سکتے بلکہ ان کو کسی ایسے ملک میں14 دن گزارنے پڑے گے جن کو سعودی عرب میں براہ راست سفر کی اجازات ہے.
مزید پڑھیں؛ کیاچھٹی پر گئے ہوئے شخص کا حروب لگ سکتا ہے؟ سعودی جوازات کا جواب
واضح رہے کہ سعودی وازارت داخلہ کی جانب سے شعبہ تدریس سے تعلق رکھنے والے اقامہ ہولڈرز غیر ملکیوں کو سعودی عرب کےسفر کی براہ راست مشروط اجازت دی گئی تھی،جس کے تحت ایسے افراد جو سرکاری یا نجی شعبے میں درس و تدریس سے منسلک ہیں وہ براہ راست مملکت آسکتے ہیں تاہم انہیں قرنطینہ میں رہنا ہوگاـ
قرنطینہ میں رہنے کے پانچ دن بعد انہیں مقررہ و منظور شدہ لیبارٹری سے پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا جس کی رپورٹ نیگیٹو آنے پر ہی انہیں قرنطینہ سے نکلنے کی اجازت ہوگی۔
2 تبصرے “کون نے اقامہ ہولڈرز تارکین وطن کو براہ راست سعودی عرب سفر کرنے کی اجازت ہے؟”