سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن (جوازات) کے سوشل میڈیا کے اکائونٹ ٹوئٹر پر مختلف قسم کے امیگریشن ، اقامہ اور لیبر قوانین کے حوالے سے سوالات پوچھے جاتے ہیں. کورونا وائرس کی بدلتی صورت حال کے بعد جوازات سے بیشتر سوالات ایسے تارکین وطن کی جانب سے کیا جا رہا ہے.
ٹوئٹر پر جوازات سے تارکین وطن نے مملکت سعودی عرب کے سفر کے حوالے سے سوال پوچھا کہ”مملکت سعودی عرب میں کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہیں، اب اپنے ملک چھٹی پر جانا چاہتا ہوں، جہاں اہلیہ اور بچے خروج و عودہ پر گئے ہوئے ہیں پوچھنا یہ کہ اہلیہ اور بچوں کی ویکسنییشن مملکت سعودی عرب میںنہیں ہوئی کس طرح مملکت میں آ سکتے ہیں؟”
مزید پڑھیں؛ سعودی عرب میںکورونا ویکسین لگوائی ہے، خروج نہائی کے بعد دوسرے ویزے پر مملکت آ سکتا ہوں؟
اس سوال کے جواب میں جوازات نے وضاحت پیش کی کہ جنہوں نے مملکت سعودی عرب میں کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لی اور ان کا تعلق ایسے مملک سے ہے جن پر سعودی عرب کی طرف سے سفر پابندی عائد ہے ان کو چاہیے کہ وہ سعودی عرب آنے سے پہلے ایسے ملک میں 14 دن رہے جہاں کے مسافروںپر سعودی عرب آمد پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے.
ایسے ممالک میں دو ہفتے (14 دن) قیام کے بعد ہی وہ مملکت سعودی عرب آ سکتے ہیں تاہم سعودی عرب پہچنے کے بعد انہیں پانچ دن کے بعد کورونا پی سی آر ٹیسٹ لازمی کروانا ہو گا. پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو آنے پر ہی وہ قرنطینہ کی پابندی سے مستثنی قرار دیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں؛ سعودی عرب اپنے کفیل کے علاوہ کہی اور کام کرنے پر 6 ماہ قید، 50،000 ریال جرمانہ
ایسے مسافر جنہوں نے مملکت سعودی عرب کی طرف سے منظور شدہ کورونا ویکسین کی بجائے کوئی اور ویکسین لگوائی ہے انہیں سعودی عرب پہنچے کے بعد سعودی عرب کی منظور شدہ ویکسین کی بوسٹر دوز لگوانا ہو گی.
واضح رہے سعودی عرب میں کورونا سے بچاو کے لیے چار قسم کی ویکسین لگائی جاتی ہے جن میں فائز بائیونٹیک، اسٹرازائینکا، جانس اینڈ جانس اور موڈرنا شامل ہے جبکہ سائینوفام اور سائینوویک کی ویکسین مملکت میں نہیں لگائی جاتی اس لیے مذکورہ دونوں ویکسین میں سے کسی ایک ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والوں کو بھی بوسٹر ڈوز دی جائے گی۔