سعودی عرب اپنے کفیل کے علاوہ کہی اور کام کرنے پر 6 ماہ قید، 50،000 ریال جرمانہ

سعودی عرب میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ (جوازات) نے اتوار کے روز ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ آجر، جو اپنے کارکنوں کو ذاتی فائدے کیلئے کہی اور کسی دوسرے آجروں کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دیتا ہے، اسے زیادہ سے زیادہ چھ ماہ قید اور 100،000 ریال تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے.

سعودی پریس ایجنسی نے جوازات کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ آجر کو زیادہ سے زیادہ پانچ سال کے لیے نئے کارکنوں کی بھرتی پر پابندی کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔

مزید پڑھیں؛ سعودی بینکوں نے غیر ملکیوں کے اقامہ کی تین ماہ کی تجدید کیلئے سرکاری ادائیگیوں کے نظام کا اپ ڈیٹ کرنا شروع کر دیا

اگر آجر غیر ملکی ہے تو اسے ملک بدر کر دیا جائے گا۔ جرمانے کو لیبر قانون کے ضوابط کی خلاف ورزی میں ملوث افراد کی تعداد ملٹی پلائی کیا جائے گا۔

سعودی جوازات نے عوام سے مکہ مکرمہ اور ریاض کے علاقوں میں ٹول فری نمبر 911 اور مملکت کے دیگر تمام خطوں میں 999 پر کال کرکے رہائشی اور سرحدی حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزیوں کی اطلاع دینے کا مطالبہ کیا۔

جوازات نے اس سے قبل متنبہ کیا تھا کہ ان تارکین وطن کو زیادہ سے زیادہ چھ ماہ قید اور R50,000 جرمانے کی سزا دی جائے گی جو اپنے ذاتی فائدے کے لیے نوکریوں میں مصروف ہیں۔

مزید پڑھیں؛ جانچ کیسے کرین کفیل (اسپانسر) نے اقامہ کے خلاف رن آف یا ہروب رپورٹ ڈال دی ہے یا نہیں؟

سیلف ایمپلائیڈ غیر ملکی کو جیل کی سزا اور جرمانے کی ادائیگی کے بعد ملک بدر کر دیا جائے گا۔

سعودی عرب اپنے کفیل کے علاوہ کہی اور کام کرنے پر 6 ماہ قید، 50،000 ریال جرمانہ” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں