سعودی عرب کی منظور شدہ ویکسین پاکستان میں‌لگوائی کیا سعودی عرب کا سفر کر سکتا ہوں؟

وہ تارکین وطن جنہوں نے سعودی عرب میں کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی تھیں ،سعودی عرب میں‌محکمہ جوازات کے مطابق وہ براہ راست مملکت سعودی عرب آ سکتے ہیں.

سعودی عرب میں‌محکمہ جوازات نے اس بات کی وضاحت ایک بار پھر اپنے ٹوئٹر اکائونٹ پر ایک سوال کے جواب میں کی، ایک شخص نے جوازات سے سوشل میڈیا پر سوال کیا کہ “پاکستان سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن جن کا ویزہ ڈرائیورز کا ہے اور انہوں‌نے پاکستان میں انسٹرازنیکا ویکسین کو دونوں خوراکیں لگوائی ہیں اور ان کا سٹیٹس بھی امیون ہے کی وہ سعودی عرب آ سکتے ہیں؟”

مزید پڑھیں؛ پاکستان میں‌چینی ویکسین لگوائی کسی دوسرے ملک سے سعودی عرب آ سکتے؟

یہ واضح رہے کہ ایسے افراد جنہوں نے سعودی عرب سے باہر مطلوبہ ویکسین کی دونوں خوراکیں لی ہیں انہیں چاہیے کہ وہ سعودی عرب آنے سے پہلے کسی ایسے ملک میں‌دو ہفتے قیام کریں جس پر سعودی عرب کی طرف سے آمد پر کوئی سفری پابندی عائد نہیں ہے. ایسے ممالک میں دو ہفتے قیام کرنے کے بعد ہی سعودی عرب آیا جاسکتا ہے۔

تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ سعودی عرب آنے سے پہلے پی سی آر ٹیسٹ زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹے قبل سعودی عرب کی منظور شدہ لیبارٹری سے کرایا جائے۔ اور سعودی عرب آنے سے قبل انہیں قدوم پورٹل میں رجسٹر کرانا ہو گا.

قدوم پورٹل پر رجسٹرکرانے سے مملکت آمد کے موقع پر امیگریشن کے مراحل آسان ہوجاتے ہیں جبکہ صحتی کا ہیلتھ پاسپورٹ بھی درکار ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں؛ کیا پاکستان میں ویکسی نیشن پر سعودی عرب میں داخل ہوا جاسکتا ہے؟

ایسے افراد جنہوں نے کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں سعودی عرب میں نہیں لگوائیں تھی انہیں سعودی عرب پہچنے کے بعد پانچ دن کا ہوٹل قرنطینہ کرنا ہو گا،سعودی عرب پہچنے کے 24 گھنٹے کے اندر پی سی آر ٹیسٹ بھی کروانا ہو گا. قرنطینہ میں پانچ دن قیام کے بعد دوبارہ پی سی آر ٹیسٹ کرانا ضروری ہے۔ ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آنے پر قرنطینہ کی پابندی ختم ہوجائے گی۔

وہ افراد جنہوں نے مملکت میں منظور شدہ ویکسین نہیں لگوائی انہیں قرنطینہ کی مدت مکمل کرنے کے بعد ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانا ہونگی۔

2 تبصرے “سعودی عرب کی منظور شدہ ویکسین پاکستان میں‌لگوائی کیا سعودی عرب کا سفر کر سکتا ہوں؟

اپنا تبصرہ بھیجیں