سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پرعمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔
سعودی عرب میں پاسپورٹ کے جنرل ڈائریکٹوریٹ (جوازات)سے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک رہائشی نے سوال کیا کہ “مجھے اپنے ملک چھٹی پر آئے ہوئے ایک سال ہونے کو ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے میں مقررہ وقت پر مملکت سعودی عرب واپس نہیں آسکا، جبکہ میرا اقامہ بھی 31 جولائی کا ختم ہو چکا ہے تاحال اس کی تجدید نہیں ہوئی؟”
مزید پڑھیں؛ سعودی عرب سے کورونا ویکسین کی ایک خوراک لی دوسری پاکستان میں واپسی کیسے ہو گی؟
اس سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ’ تارکین کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کا عمل مرحلہ وار جاری ہے جو نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے تعاون و اشتراک سے کیا جارہا ہے اس حوالے سے جوازات کے دفتر سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ مرحلہ وار اقامہ تجدید ہوجائے گا‘ ـ
وہ اقامہ ہولڈرز جو اپنے ملک چھٹی پر گئے ہوئے تھے لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے مملکت سعودی عرب کی طرف سے ان کے ملکوں سے براہ راست آنے پرپابندی ہے سعودی شاہی حکم نامے پر ان کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں 30 نومبر 2021 تک مفت توسیع کا اعلان کیا گیا ہے ، سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا کہ مرحلہ وار اس پر کام جاری ہے.
مزید پڑھیں؛ سعودی عرب کا ایک بار پھر رہائشی اور وزٹ ویزوں میںتوسیع کا اعلان
یہاں ایک بات کا ذکر لازمی ہے ایسے تارکین وطن جن کے اقاموں کو ان کے کفیلوںکی طرف سے کینسل کروایا گیا ہے ان کے اقاموں کی توسیع شاہی حکم کی مد میںنہیں آتی، اس لیے اپنے ابشر اکاونٹ سے اس امر کی تصدیق کر لین کہ ان کا اقامہ کینسل یعنی ’خرج ولم یعد ‘ یعنی جا کرواپس نہ آنے والے کی کیٹگری میں توشامل نہں ہوا ہے۔
اگر مذکورہ کیٹگری میں شامل نہیں کیا گیا تو ان کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں 30 نومبر تک توسیع کردی جائے گی۔
4 تبصرے “ایک سال پہلے چھٹی پر آیا تھاآٹومیٹک مفت اقامہ تجدید نہیں ہوا، کیا کرو؟”