سفری پابندیاں؛ کیا براہ راست سعودی عرب جانا ممکن ہو گا؟

کیا غیر ملکی براہ راست سعودی عرب کا سفر کر سکتے ہیں؟ سعودی محکمہ پاسپورٹ و امیگریشن (جوازات) نے غیر ملکیوں‌کیلئے سفری پابندی کے حوالے سے ایک بار پھر اہم وضاحت جاری کی ہے.

عرب میڈیا کے مطابق جوازات سے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک غیر ملکی رہائشی نے سوال کیا کہ کیا 30 ستمبر کے بعد سعودی عرب کا براہ راست سفر کر سکتے ہیں؟ اور خروج و عودہ اور اقامے کی مفت توسیع کی بھی وضاحت کر دیں.

مزید پڑھیں؛ سعودی عرب سے ملک بدر کرنے کے بعد غیر ملکی ورک ویزہ پر واپس آ سکتے ہیں؟

جس پر سعودی محکمہ پاسپورٹ و امیگریشن (جوازات) نے ایک بار پھر سے وضاحت جاری کی اور کہا، “سعودی حکام نے پابندی والے ممالک کے غیرملکی اقمہ ہولڈرز کی سہولت کیلئے 30 نومبر تک اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے احکامات صادر کر دیے ہوئے ہیں، جن پر مرحلہ وار عمل درآمد جاری ہے اور بارہ آنے پر سب کی دستاویزات کی تجدید ہو جائے گی.

جوازات نے پہلے سوال پر وضاحت کی کہ سفری پابندی کے شکار ممالک میں موجود اقامہ ہولڈرز کو مملکت آنے کے لیے پہلے کسی اجازت یافتہ ملک میں 14 دن قیام کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں؛ کیا سعودی عرب سے باہر رہتے ہوئے اقامہ کی تجدید ممکن ہے؟

سعودی محکمہ نے بتایا کہ ایسے ممالک میں موجود غیرملکی براہ راست سعودی عرب نہیں آسکتے۔

خیا رہے کہ سعودی حکام نے صرف ان غیرملکیوں کو سفری پابندی کے شکار ممالک سے آنے میں رعایت دی ہے جنہوں نے مملکت سے جانے سے قبل کورونا ویکسین کی دونوں خوراک حاصل کرلی تھی۔ ایسے افراد پر سفری پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا اور وہ براہ راست سعودی عرب آسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں