رہائشی ایگزٹ اور ری انٹری ویزوں کو بیرون ملک رہتے ہوئے صرف ایگزٹ میں تبدیل نہیں کر سکتے،جوازات

جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹس (جوازات) نے اعلان کیا ہے کہ ایگزٹ اور ری انٹری ویزوں کو حتمی ایگزٹ ویزا میں تبدیل نہیں کیا جائے گا جبکہ رہائشی مملکت سے باہر ہو ۔

اوکاز/سعودی گزٹ سے بات کرتے ہوئے ، جوازات ذرائع نے بتایا کہ وہ باشندے جو مملکت سے ایگزٹ اور ری انٹری کے ویزے پر باہر چلے گئے اور ویزا کی میعاد ختم ہونے سے پہلے واپس نہیں آئے انہیں تین سال کے لیے مملکت میں داخل ہونے سے روک دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:‌پاکستان میں کورونا ویکسین لگوانے والے براہ راست سعودی عرب کا سفر کر سکتے ہیں؟

انحصار کرنے والوں کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کے معاملے میں بھی چھوٹ ہوگی جنہوں نے اپنے سابقہ ​​آجر سے نیا ویزا حاصل کیا ہے۔

جوازات کے ذرائع نے بتایا کہ کہ ایگزٹ اور ری انٹری کے ویزے کی میعاد کا حساب مملکت سے نکلنے کی تاریخ سے کیا جاتا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ گھریلو ملازمین جو مملکت میں واپس آنے میں ناکام رہے ان کے کہ ایگزٹ اور ری انٹری کے ویزے کی میعاد ختم ہونے کے چھ ماہ بعد جوازات کے ابشر سسٹم سے خود بخود نکال دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:‌جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن نے مملکت سعودی عرب میں داخلے کے نئے قوانین جارے کر دیے

ویزا کی میعاد ختم ہونے کے 30 دن بعد انہیں سسٹم سے ہٹا دیا جائے گا اگر ان کی واپسی میں ناکامی کی اطلاع “توسل” پیغام رسانی کے ذریعے دی جائے گی اور الیکٹرانک خدمات کے لیے ابشر پلیٹ فارم پر سروس کی درخواست کی جائے گی۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ گھریلو ملازم کی غیر حاضری کے بارے میں جوازات کو بھیجا گیا نوٹیفکیشن ابشر پر “توسل” سروس کے ذریعے نوٹیفکیشن کی تاریخ سے 15 دن کے اندر منسوخ کیا جا سکتا ہے۔

رہائشی ایگزٹ اور ری انٹری ویزوں کو بیرون ملک رہتے ہوئے صرف ایگزٹ میں تبدیل نہیں کر سکتے،جوازات” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں