سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن (جی اے سی اے) نے کہا ہے کہ سعودی عرب پہنچنے والے مسافرجنہوں نے مکمل طور پر کورونا ویکسین لگوا لی ہے ان کو قرنطینہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، تاہم ان کے پاس تصدیق شدہ ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ ہونا لازمی ہے.
جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن جی اے سی اے نے کہا کہ غیر ملکی مسافروں کو جنھیں ابھی تک کورونا ویکسین نہیںلگوائی گئی ، انھیں سات روزہ قرنطینہ کرنا ہو گا۔
منظور شدہ ویکسینوں میں فائزر / بائیو ٹیک ، موڈرنا ، آکسفورڈ-آسترا زینیکا ، اور جانسن اور جانسن شامل ہیں۔
مزید پڑھیں؛ متحدہ عرب امارات اور امریکہ سمیت 11 ممالک سے سعودی عرب میں داخلے کی اجازت
گذشتہ ہفتے ، برطانیہ نے متحدہ عرب امارات ،امریکہ اور برطانیہ سمیت 11 ممالک سے آنے والے مسافروں پر پابندی ختم کردی۔ ایس پی اے نے وزارت داخلہ کے ایک ذرائع کے حوالے سے رپوٹ کیا ، کہ دوسرے ممالک میں جرمنی ، آئرلینڈ ، اٹلی ، پرتگال ، سویڈن ، سوئٹزرلینڈ ، فرانس ، اور جاپان شامل ہیں۔
جس میں کہا گیا تھا کہ 11 ممالک سے آنے والے غیر ملکیوں کو مشروط اجازت جاری کر دی گئی ہے۔ گیارہ ممالک سے آنے والے وہ غیر ملکی جو کورونا وائرس سے بچاو کےلیے مقررہ شرائط پرپورا نہیں اترتے انہیں لازمی قرنطینہ کی پابندی کرنا ہو گی۔
سعودی وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ ان ممالک سے آنے والے ان غیر ملکیوں کو جنہیں استثنی نہیں قرنطینہ کے ضوابط کی پابندی کرتے ہوئے سات دن مخصوص ہوٹل میں گزارنے ہوں گے۔
وزارت صحت کی شرائط کے مطابق قرنطینہ کی پابندی کے دوران چھٹے دن “پی سی آر” ٹیسٹ لازمی کرانا ہوگا جس کی رپورٹ منفی آنے کے بعد ہی وہ معمول کے مطابق قرنطینہ کی پابندی ختم کر سکیں گے۔
مزید پڑھیں؛ شہریوں اور جائز اقامتی شہریوں کے لئےکورونا ویکسین دستیاب ہے، سعودی وزارت صحت
سفری پابندی ختم کرنے کا فیصلہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا ، جس سے یہ ظاہر ہوا کہ وہ ممالک وائرس کے پھیلاؤ کو موثر طریقے سے قابو کرنے میں کامیاب ہیں۔