سعودی عرب نےڈیجیٹل ریذیڈنٹ آئی ڈی کیو آر کوڈ کے ساتھ لانچ کر دیا

سعودی عرب نےڈیجیٹل ریذیڈنٹ آئی ڈی کیو آر کوڈ کے ساتھ لانچ کر دیاہے۔ جب ہم شناختی کارڈ یا اقامہ کارڈ کی بات کریں‌گے تو سعودی عرب کی جانب سے جدید ترین ٹیکنالوجی میں کیا گیا یہ سب سے بڑا اقدام ہو گا. مختلف قابل محکموں بشمول ابشر اور جوازات کے مابین تعاون نے اس فارورڈ وژن ڈیجیٹل شناخت کو نافذ کیا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی خبر: سعودی مقیم تارکین وطن اور شہریوں کے لئے ‘ابشر افراد’ کے ذریعے ‘ڈیجیٹل اقامہ’ کو بنانے کا طریقہ کار

تکنیکی امور کے معاون وزیر داخلہ شہزادہ بندر المشری نے اعلان کیا ہے کہ وزارت کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن ڈرائیو کے تحت سعودی شہریوں اور تارکین وطن کو اپنی قومی شناخت ، رہائش نامہ (اقامہ) ، ڈرائیونگ لائسنس ، اور گاڑیوں کے اندراج (استمارا)کے پلاسٹک دستاویزات لے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق اب شناخت کے لیے پلاسٹک کارڈوں کی ضرورت نہیں ہوگی .منگل کے روز ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے ، شہزادہ المشاری نے واضح کیا کہ سعودیوں اور غیر ملکیوں کے تمام سرکاری لین دین میں پلاسٹک کارڈ کے بجائے ڈیجیٹل شناخت پر انحصار کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے یہ سیکیورٹی عہدیداروں کو فیلڈ انسپیکشن میں ظاہر کرنا اور بینکوں میں لین دین، کمپنیوں ، افراد اور سرکاری ایجنسیوںسے متعلق معاملات شامل ہیں ، خواہ آپ سعودی عرب میں ہوں یا بیرونی ملک پلاسٹک دستاویزات بنیادی اور آخری حوالہ ہوں گے۔

مقیم آئی ڈی کی ایک الیکٹرانک کاپی “آبشر انفرادی” ایپلی کیشن پر دستیاب ہے جو اس کے حاملین کی شناخت کی تصدیق کرنے کے عمل میں سہولت فراہم کرتی ہے جب اس کی اصل شناخت نہ ہو۔

اس میں متغیر کیو آر کوڈ شامل ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اسے ہینڈ ہیلڈ آلات جیسے اسمارٹ فونز یا دیگر بار کوڈ قابل آلات کے ذریعہ پڑھا جاسکتا ہے۔

شہزادہ المشاری نے کہا کہ ڈیجیٹل شناخت کو “ابشر انفرادی” پلیٹ فارم کے ذریعے دکھایا جاسکتا ہے اور جس کی ایک کاپی سمارٹ فون پر رکھی جاسکتی ہے تاکہ انٹرنیٹ کی ضرورت کے بغیر شناختی شناخت کی جاسکے۔

“سیکیورٹی حکام میدان پلیٹ فارم (Maidan platform)کی اطلاق کے ذریعے اس کی قابل اعتمادیت کی تصدیق کرسکتے ہیں۔”

وزارت داخلہ کے مختلف شعبوں میں فیلڈ سیکیورٹی کے تمام کاموں کے لئے میدان(Maidan) ایک یکساں سیکیورٹی پلیٹ فارم ہے جس کی خلاف ورزیوں پر قابو پانے اور سیکیورٹی سیکٹرز میں مجاز حکام کے حوالے مقدمات کو الیکٹرانک طریقے سے سونپنے کے طریقہ کار کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

وزیر نے نشاندہی کی کہ نئی “ابشر افرید” (ابشر انفرادی) درخواست کھولنے کے فورا بعد انٹرفیس پر “ڈیجیٹل شناختی جائزہ” سروس دستیاب ہے ، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس میں ساری معلومات موجود ہیں جیسے ہولڈر پلاسٹک کا شناختی کارڈ لے کر جارہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ وزارت داخلہ ، جس کی نمائندگی محکمہ شہری حیثیت کرتی ہے ، نے “ڈیجیٹل شناخت” کے نام سے سعودی شہریوں اور تارکین وطن کے شناختی کارڈ کا الیکٹرانک ورژن لانچ کیا۔

سول اسٹیٹس کے ترجمان محمد الجسیر نے پیر کے روز کہا کہ ڈیجیٹل آئی ڈی ان لوگوں کی شناخت کی تصدیق کے عمل میں آسانی فراہم کرے گی جو اپنے اصلی شناختی کارڈ نہیں رکھتے ہیں۔

“اس سے مستفید افراد کو” ابشر انفرادی “درخواست پر متغیر کیو آر کوڈ کے ذریعے ID ڈیٹا کو الیکٹرانک طور پر دیکھنے کے قابل بنائے گا۔ انٹرنیٹ سے مربوط ہونے کی ضرورت کے بغیر اس کا فائدہ اٹھانے کے لئے سمارٹ آلہ پر ڈیجیٹل شناخت کی کاپی ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔

محکمہ شہری حیثیت نے سعودی ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت اتھارٹی کے تعاون سے “ڈیجیٹل آئی ڈی” سروس کا آغاز کیا ، جس کی نمائندگی قومی انفارمیشن سینٹر نے کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں