سعودی عرب میں کسی دوسرے آجر کو ملازم کی منتقلی سے متعلق نئی ترامیم

سعودی سرکاری گزٹ ام القری نے قانون محنت کے لائحہ عمل میں ترامیم جمعے کے شمارے میں شائع کی ہیں۔ وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود احمد الراجحی نے ترامیم کی منظوری دی ہے۔

ام القری کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں انسانی وسائل اور سماجی ترقی کے وزیر ، احمد بن سلیمان الرجی نے ایک ملازمت سے دوسرے ملازمت میں ملازمت کی منتقلی کے سلسلے میں ، لیبر سسٹم کے ایگزیکٹو قواعد و ضوابط میں ترمیم کرنے کی منظوری دی.

1. آرٹیکل (14) کے شق (2) کے پیراگراف (1) میں ترمیم جس میں مندرجہ ذیل پڑھیں:

ترامیم میں غیر ملکی کارکن کو ایک آجر سے دوسرے آجر کے یہاں ملازمت کی اجازت کےلیے شرائط مقرر کی گئی ہیں۔
غیر ملکی کارکن پہلے آجر کے یہاں سے دوسرے آجر کے ہاں ملازمت کا مجاز ہے بشرطیکہ نیا آجر ملازمت دینے کے لیے تیار ہو۔

پہلے آجر سے دوسرے آجر کے پاس جانے کے لیے ایس صورت میں خاص مدت تک کام کرنے کی کوئی شرط نہیں ہے جبکہ موجودہ آجر کوملازمت تبدیل کرنے پر کوئی اعتراض نہ ہو۔

غیر ملکی کارکن موجودہ آجر کی منظوری کے بغیر ملازمت کا مصدقہ معاہدہ ختم ہونے پر دوسرے آجر کے پاس ملازمت کا حق دار ہے۔

2. آرٹیکل (14) کے شق (2) کے پیراگراف (7) میں ترمیم جس میں مندرجہ ذیل پڑھیں:

موجودہ آجر کی رضامندی کے بغیر دستاویزی کام کے معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد ، ایکسپیٹ ورک کسی دوسرے آجر کو منتقل کرسکتا ہے۔

3. آرٹیکل (14) کی شق (2) میں پیراگراف نمبر 21 شامل کرنا جس میں‌مندرجہ ذیل پڑھیں

سسٹم کے آرٹیکل ( 77) کی شقوں کے تابع ، مندرجہ ذیل شرائط پوری ہونے پر ایکسپیٹ ورکر موجودہ آجر کی منظوری کی ضرورت کے بغیر کسی دوسرے آجر کو منتقل کرسکتا ہے۔

1. کہ اس نے مملکت میں داخلے کی تاریخ سے 12 ماہ گزارلیے ہیں

2. معاہدے کے سلسلے کو ختم کرنے سے قبل90 دن سے پہلے ملازم کو موجودہ آجر کو مطلع یا نوٹس دینا ہو گا ، جب تک کہ دونوں فریق اس پر متفق نہ ہوں۔

– یہ فیصلہ سرکاری گزٹ میں اور وزارت کی ویب سائٹ پر شائع کیا جائے گا ، اور اس پر عمل درآمد 14 مارچ 2021 تک ہوگا۔

– یہ فیصلہ پچھلے تمام فیصلوں کو منسوخ کرتا ہے جو اس سے متصادم ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں