کراچی کے بعد اسلام آباد میں اومی کرون کا کیس سامنے آیا ہے، ڈی ایچ او ڈاکٹر زعیم ضیا نے کیس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری کی بیرون ممالک کوئی ٹریول ہسٹری نہیں ہے
تاہم اومی کرون ویرینٹ سے نمٹنے کے لیے ہیلتھ ٹیمیں تیار ہیں، اومی کرون کا مقابلہ ماضی کی طرح کیا جائے گا تاہم شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور ویکسی نیشن کروائیں، شہری اگر بوسٹر ویکسین کے اہل ہیں تو بوسٹر لگوائیں۔
First case of #OmicronVariant detected in Islamabad. The patient has travel history from Karachi. We are tracing all his contacts now. Everyone plz get vaccinated and follow SOPs
— Office of Deputy Commissioner Islamabad (@dcislamabad) December 25, 2021
حکام کے مطابق مریض کی حالت خطرے سے باہر ہے، تاہم اس کی کنٹیکٹ ٹریسنگ جاری ہے۔
مزید پڑھیں: مزیدار ٹی وی، جسے دیکھتے ہوئے چکھا بھی جا سکتا ہے
دوسری جانب ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ضعیم ضیاء نے اپنی ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ ’اومی کرون ڈیلٹا ویریئنٹ سے زیادہ خطرناک ہے، کیونکہ یہ اس سے دوگنا رفتار میں ایک سے دوسرے مریض کو منتقل ہوتا ہے۔ ہمیں اومی کرون کو بہت سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔‘
#Omicron has high transmissibility, twice as Delta.
The doubling rate of the cases is way way higher in Omicron than delta.
Double chances of reinfections as compared to delta.#Omicron should be taken serious! https://t.co/pttsaZ14zC
— Zaeem Zia MD-MPH (@ZaeemZia) December 25, 2021
واضح رہے کہ پاکستان میں اومی کرون کے پہلے کیس کی تصدیق 13 دسمبر کو کراچی میں ہوئی تھی جہاں ایک خاتون وائرس سے متاثر ہوئی تھیں جو نجی ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد صحت یاب ہوئیں۔