وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے منگل کو مسلم لیگ (ن) کی قیادت پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ’لیکس، جعلی ویڈیوز اور گیمز‘ سے باہر آئیں اور میرٹ کی بنیاد پر اپنے خلاف الزامات کی وضاحت کریں۔
فواد نے ٹویٹر پر لکھا: “نواز اینڈ کمپنی، جعلی ویڈیوز، لیکس اور گیمز سے باہر آئیں اور اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا میرٹ کی بنیاد پر جواب دیں۔”
وفاقی وزیر نے کہا کہ “یہ ڈرامے مکمل طور پر فلاپ ہو چکے ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن) کے رہنما قید نہیں ہونا چاہتے تو وہ قوم کی دولت واپس کر دیں۔
نواز اینڈ کمپنی جعلی ویڈیوز، لیکس اور گیمز سے باہر آ کر الزامات کا جواب میرٹ پر دے یہ ڈرامے مکمل فلاپ ہو چکے ہیں جیل نہیں جانا پیسے واپس کریں یہ مختصر حل ہے جس کو پیچیدہ بنا کر نکلنا چاہتے ہیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 23, 2021
انہوں نے کہا کہ یہ “سب سے آسان حل ہے، لیکن پارٹی اسے پیچیدہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔”
وزیر اطلاعات لیک ہونے والی آڈیو سے متعلق تنازع پر ردعمل دے رہے تھے جس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار مبینہ طور پر سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز کے کیسز کے حوالے سے نامعلوم شخص سے بات کر رہے تھے۔
امریکہ میں قائم پورٹل فیکٹ فوکس نے اتوار کو یہ آڈیو کلپ جاری کیا تھا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ سابق چیف جسٹس کا ہے۔
ججز کے خلاف مہم جلد بازی میں شروع کی گئی، فواد چوہدری
ایک دن پہلے فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ان کے خیال میں ججوں کے خلاف “مہم” “جلد بازی” میں شروع کی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ لوگوں نے اپنا ہوم ورک ٹھیک سے نہیں کیا۔
لگتا ہے ججوں کے خلاف مہم کی تیاری ذرا جلدی میں کی گئ، اس مذموم مہم کے پیچھے سارے کردار سامنے ہیں امید ہے اس معاملے میں عدالتیں نرم رویہ اختیار نہیں کریں گی اور اس توہین آمیز مہم کو منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا۔۔ pic.twitter.com/1XWqfKxhgQ
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 22, 2021
فوادچوہدری نے پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ کہہ رہے تھے: “بدقسمتی سے، مجھے اس کے بارے میں تھوڑا سا دو ٹوک رہنے دو، مجھے اس کے بارے میں کھل کر بولنے دو، مجھے جارحانہ نہ ہونے دیں، “
“بدقسمتی سے، ہمیں جو احکامات مل رہے ہیں وہ [کچھ لوگوں کی] خواہشات کے مطابق ہیں،” سابق چیف جسٹس نے ویڈیو میں کہا۔
ویڈیو میں سابق چیف جسٹس کو کچھ الفاظ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے جن کا تذکرہ وائرل آڈیو میں بھی تھا۔
وزیر اطلاعات نے سابق اعلیٰ جج کی پرانی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اشارہ کیا کہ “وائرل آڈیو میں آواز پرانی ویڈیو سے لی گئی ہوگی۔”
ٹویٹ میں، وزیر اطلاعات نے کہا: “ایسا لگتا ہے کہ ججوں کے خلاف مہم کی تیاریاں عجلت میں کی گئیں۔ اس مہم کے پیچھے تمام کرداروں کا علم ہے۔”
انہوں نے امید ظاہر کی کہ عدالتیں “اس معاملے میں نرم نہیں ہوں گی” اور “اس کے منطقی انجام کو یقینی بنائیں گی۔”
ثاقب نثار کہتے ہیں آڈیو من گھڑت ہے
مبینہ طور پرثاقب نثار کی ایک آڈیو کلپ لیک ہوئی تھی جس میں ایک شخص کو دوسرے شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کو “سیاست میں عمران خان کے لیے جگہ بنانے کے لیے سزا بھگتنا ہو گی۔”
تاہم، سابق چیف جسٹس نے آڈیو کلپ کی صداقت سے انکار کرتے ہوئے اسے “من گھڑت” قرار دیا تھا۔
آڈیو کلپ میں اس شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ “اگرچہ مریم نواز کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے، پھر بھی انہیں سزا بھگتنی پڑے گی۔”
میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس نے یہ ماننے سے انکار کر دیا تھا کہ یہ ان کی آواز ہے اور اسے من گھڑت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ “آڈیو کلپ کو مجھ سے غلط جوڑا جا رہا ہے۔”
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ان کے ساتھ منسلک آڈیو کلپ کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے، تو انہوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں سوچ رہے ہیں کہ “کون سا قانونی آپشن لے کر جانا ہے۔”