تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی جیل سے رہا ہو کر رحمت اللعالمین مسجد پہنچ گئے، پارٹی کے ترجمان کا ایسا کہنا ہے۔
سعد رضوی کو اپریل میں ڈپٹی کمشنر لاہور کی ہدایت پر پارٹی کی جانب سے ملک گیر احتجاج کے اعلان کے فوراً بعد حراست میں لیا گیا تھا۔
ٹی ایل پی کے سربراہ کو ان کی نظر بندی کے لیے سپریم کورٹ کے فیڈرل ریویو بورڈ میں دائر کیا گیا ایک ریفرنس واپس لینے کے بعد رہا کیا گیا ہے۔
حکومت نے گزشتہ ماہ ٹی ایل پی کے پرتشدد مظاہروں کے بعد پارٹی کے ساتھ ایک خفیہ معاہدہ کیا تھا جس کے بعد تنظیم کا نام فرسٹ شیڈول سے اور رضوی کا نام فورتھ شیڈول سے نکال دیا گیا تھا۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے گزشتہ ہفتے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس میں سعد رضوی کا نام انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے فورتھ شیڈول کی فہرست سے نکال دیا گیا تھا۔
حکومت نے پارٹی کے سینکڑوں کارکنوں کو بھی اس معاہدے کے مطابق رہا کیا جو اس نے ٹی ایل پی کے ساتھ کیا تھا۔