پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات 6.04 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

پاکستان کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ویلیو ایڈڈ سیکٹر کی قیادت میں رواں مالی سال22-2021 کے پہلے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) میں پاکستان کی ٹیکسٹائل کی برآمدات 6.04 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ یہ اعدادوشمار ادارہ شماریات اور آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے جاری کیے ہیں۔

بدھ کو شائع ہونے والی دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ مالی سال کے جولائی تا اکتوبر کے عرصے میں ملک کی ٹیکسٹائل کی برآمدات 4.76 بلین ڈالر تھیں۔

ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 22-2021 میں گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 25.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں ستمبر کے پچھلے مہینے میں 1.49 بلین ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں تقریباً 9 فیصد اضافہ ہوا۔

ملک میں ٹیکسٹائل ملوں کی سب سے بڑی نمائندہ تنظیم اے ٹی پی ایم اے نے ٹیکسٹائل کے سامان کی برآمد میں غیرمعمولی شرح نمو کو سبسڈی والے انرجی ٹیرف کو قرار دیا، جس سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو لاگت کے حساب سے بڑا ریلیف ملا۔

اپٹما (ساؤتھ زون) کے چیئرمین آصف انعام کے مطابق “انرجی ٹیرف پر رعایتوں نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو برآمدات میں اعلیٰ نمو کے بعد مدد کی”۔

آصف انعام نے ٹیکسٹائل سیکٹر کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والی دیگر وجوہات کا بھی شمار کیا اور کہا کہ دنیا میں کورونا سے متعلق پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد مانگ میں اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر نے ٹیکسٹائل مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مانگ کا فائدہ اٹھایا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ ٹیکسٹائل کی مصنوعات کا ایک بڑا حصہ امریکہ اور یورپی منڈیوں کو برآمد کیا گیا جہاں حالیہ مہینوں میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا سامان بڑی مقدار میں استعمال کیا گیا۔

آصف انعام نے مزید کہا کہ حال ہی میں ٹیکسٹائل کے شعبے میں بہت بڑی سرمایہ کاری آئی ہے جس کی گزشتہ بیس سالوں میں مثال نہیں ملتی۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ اس شعبے میں توسیع کے لیے 4 ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل مشینری درآمد کی گئی ہے اور مزید 4 ارب ڈالر اس شعبے میں زمین، تعمیرات اور دیگر آلات کی خریداری کی مد میں لگائے جائیں گے۔

اے پی ایم ٹی اے ساؤتھ زون کے سربراہ نے کہا کہ وہ پاکستانی مصنوعات کی منڈیوں میں ٹیکسٹائل کے سامان کی بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے آنے والے مہینوں میں مزید ترقی کی توقع کر رہے ہیں جس سے مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری اور ملک کو برآمدات کے لحاظ سے فائدہ ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں