پابندیوں کا مطالبہ کرنے والے امریکی بل کے پیچھے پاکستان کے ہمسایہ ممالک ہیں، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جمعہ کو “پاکستان کے ہمسایہ ممالک کی لابیوں” پر تنقید کی کہ ریپبلکن سینیٹرز کی جانب سے پیش کیے گئے امریکی بل میں ان کا ہاتھ ہے جو طالبان کی مدد میں مبینہ کردار کے لیے پاکستان کے خلاف پابندیوں کا مطالبہ کررہے ہیں۔

وزیر خارجہ اپنے ڈنمارک کے ہم منصب جیپی کوفود کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کر رہے تھے ، اس سے پہلے دونوں نے وفد کی سطح پر مذاکرات بھی کیے۔

وزیر خارجہ قریشی نے پاکستان کے جی ایس پی پلس سٹیٹس کے لیے ڈنمارک کی حمایت پر کوفوڈ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے افغانستان کے مسئلے پر طویل گفتگو کی ، مزید کہا کہ دونوں فریقوں کے افغانستان میں باہمی مفادات ہیں۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب ، یوٹیوب پرسب سے زیادہ دیکھا گیا | Urdu Arab News – اردو عرب نیوز

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں عسکریت پسندی سے متاثر ہوا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ دہشت گرد ملک میں دوبارہ جمع ہوں۔

انہوں نے پاکستان کے خلاف پابندیوں کے خواہاں امریکی بل کے بارے میں کہا کہ پاکستان اپنا دفاع کرنا چاہتا ہے اور تعاون پر یقین رکھتا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ امریکی کانگریس کو [افغانستان کے بحران میں] پاکستان کے کردار کو سمجھنا چاہیے۔ “لابی اور پاکستان کے پڑوسی اس بل کے پیچھے ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کو افغان بحران کے لیے قربانی کا بکرا نہیں بنایا جانا چاہیے ، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد نے ملک میں امن کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک طالبان کی قیادت میں افغانستان کی حکومت کو تسلیم نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ ڈنمارک کو طالبان کے خواتین کے ساتھ برتاؤ پر تحفظات ہیں۔

نئی افغان حکومت کے لیے عالمی تعاون کی ضرورت ہے، وزیراعظم عمران خان | Urdu Arab News – اردو عرب نیوز

اپنا تبصرہ بھیجیں