نواز شریف لندن میں مگر کورونا ویکسین لاہور میں؟

لاہور کے ایک ویکسینیشن سینٹر نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ پر کوویڈ 19 کی ویکسینیشن رجسٹر کرائی ہے جو کہ علاج کے لیے لندن میں ہیں۔

لوکل نیوز ویب سائٹ کے مطابق نادرا پورٹل پر اپ لوڈ کی گئی رجسٹریشن کی تفصیلات کے مطابق اس نواز شریف کو بدھ 22 ستمبر کو سینوویک کی پہلی خوراک دی گئی۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کا دورہ پاکستان منسوخ کرنے کے پیچھے بھارت کی جعلی ای میلز

محکمہ صحت پنجاب نے کوٹ خواجہ سعید ویکسینیشن سنٹر کی جانب سے لاپرواہی کا نوٹس لیا۔ اس نے کہا کہ ویکسینیشن سنٹر کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

پنجاب حکومت کے ترجمان فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ نواز شریف کے خاندان کے کسی فرد نے ان کے نام پر سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی کوشش کی ہو۔ اگر شناختی کارڈ حقیقی ہے تو نواز شریف اور کارڈ استعمال کرنے والے کے خلاف مقدمہ ہونا چاہیے۔

نوازشریف جو تین بار پاکستان کے وزیراعظم رہ چکے ہیں ، نومبر 2019 میں علاج کے لیے برطانیہ میں موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ویکسین لگوانے والے افراد کس طرح سعودی عرب جاسکتے ہیں، شرائط کیا ہوں گی؟

انہیں العزیزیہ اسٹیل ملز اور ایون فیلڈ فلیٹس ریفرنسز میں سات اور 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم کی سزا معطل کر دی گئی تھی.

اکتوبر 2019 میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کو انسانی بنیادوں پر ضمانت دی تھی اور انہیں لندن جانے کی اجازت دی تھی۔ نواز شریف کی ضمانت فروری 2020 میں ختم ہو گئی لیکن وہ ابھی تک لندن میں موجود ہیں.

اپنا تبصرہ بھیجیں