نور مقدم قتل کیس: ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو بھی گرفتار کر لیا گیا

پاکستان وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں‌سابق سفارتکار شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کا لرزہ خیز قتل کرنے والے ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے.

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے ملزم ظاہر جعفر کی والدہ عصمت آدم اور والد ذاکر جعفر کو بھی گرفتار کرلیا، پولیس نے مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم کا تفصیلی بیان ریکارڈ کیا جس کی روشنی میں ملزم کے والدین کو شامل تفتیش کرلیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 2 گھریلو ملازمین سمیت دیگر افراد کو بھی شامل تفتیش کرلیا گیا ہے، ملازمین کو شواہد چھپانے اور اعانت جرم کے الزامات پر گرفتار کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: قطر نے پاکستانیوں کے لیے ٹورسٹ ویزا کی آن آرائیول سہولت کا اعلان کردیا

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقت نے بھی اپنے ٹویٹ میں اس کی تصدیق کی۔

واضح رہے کہ عید کی رات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے سیکٹر ایف سیون سے ایک سربریدہ لاش ملی تھی، جسے سابق سفیر شوکت مقدم کی 27 سالہ بیٹی نور مقدم کے نام سے شناخت کیا گیا۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا کہ مقتولہ کی موت دماغ کو آکسیجن سپلائی بند ہونے سے ہوئی، مقتولہ کے جسم پر تشدد کے متعدد نشانات بھی پائے گئے۔

پولیس کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے نور کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا بعد ازاں اس کا سر دھڑ سے الگ کردیا۔

ملزم ظاہر جعفر کو گرفتار کیا گیا جس کے بعد پولیس نے تصدیق کی کہ جرم کے وقت ملزم نشے میں نہیں تھا جبکہ دماغی طور پر بھی وہ بالکل صحت مند ہے، مقامی عدالت نے قاتل کے جسمانی ریمانڈ میں 2 دن کی توسیع کرتے ہوئے مزید تفتیش کے لیے پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں