وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی رہنما مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان آج قوم سے خطاب میں بڑا اعلان کرنے والے ہیں۔ وہ کھل کر بات کریں گے۔
جیکب آباد میں پی ٹی آئی کے سندھ حقوق مارچ کی روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بلاول پنجاب جاسکتے ہیں تو کیا میں سندھ نہیں آسکتا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم لاڑکانہ پہنچیں گے اور اپنی بات کریں گے، میں آج یہ پوچھنے آیا ہوں کہ سندھ کا خزانہ خالی کیوں ہوا؟ ہم اس کا حساب لینے آئے ہیں۔
شاہ محمود نے کہا کہ سندھ حکومت اپنی ناکامیوں کا الزام وفاق پر ڈالنا چاہتی ہے،جو ہم قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد جانے والے ہر کارکن کو 30 ہزار روپے دیئے گئے ہیں۔ روپے پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے لیے ٹاؤن کمیٹی سے 3 لاکھ روپے لیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قوم تیار ہو جائے، وزیراعظم آج اپنے دل کی بات کہہ دیں گے، کھل کر بات کریں گے، انہیں معلوم ہے کہ یہ گروہ اکٹھا ہو گیا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم تجدید کے لیے دوسرے صوبوں کی طرح سندھ بھی آرہے ہیں۔ لاڑکانہ کی انتظامیہ میں افہام و تفہیم ہے تو ہمارے قافلے کو نہیں روکیں گے۔ ہم نے پنجاب میں پیپلز پارٹی کے قافلے کو نہ روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آصف زرداری اور عمران خان آمنے سامنے بیٹھیں، عمران خان ساڑھے تین سال کا حساب دیں گے، زرداری بھی 12 سال کا حساب دیں۔
یوکرین میں پھنسے پاکستانی طلباء کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ وہاں ہمارے 3 ہزار طلباء ہیں، ہم نے طلباء سے رابطہ کیا، کچھ محفوظ مقام پر پہنچ گئے، کچھ طلباء نئے تھے، وہ یونیورسٹی میں داخل ہو رہے تھے۔ پیپرز مکمل نہیں تھے، ہم نے طلباء سے کہا کہ وہ مغربی یوکرین چلے جائیں۔
دفتر خارجہ نے رومانیہ، ہنگری اور پولینڈ سے مدد کی درخواست کی ہے۔ یوکرین کے وزیر خارجہ نے طلباء کے محفوظ انخلاء کے بارے میں بھی بات کی ہے۔
شاہ محمود نے کہا کہ یوکرائنی وزیر خارجہ نے طلباء سے کہا ہے کہ وہ مغربی یوکرین میں رہیں جو پرامن ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ یوکرین میں شادی کرنے والے کچھ لوگ وہاں رہنا چاہتے ہیں اور جو لوگ یوکرین سے واپس آنا چاہتے ہیں وہ اپنا بھرپور تعاون کریں گے۔