معروف بھارتی گلوکار اور موسیقار بپی لہری انتقال کر گئے

ممتاز بھارتی گلوکار اور موسیقار بپی لہری ممبئی کے کریٹی کیئر ہسپتال میں 69 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

بپی لہری، جو ایک ماہ سے اسپتال میں تھے، پیر کو اسپتال سے ڈسچارج ہوگئے تھے۔ منگل کو ان کی حالت بگڑ گئی اور ان کے اہل خانہ اسے ڈاکٹر کی موجودگی میں اسپتال لے گئے جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے اور چل بسے۔

بپی لہری بالی ووڈ کے راک اسٹار کے طور پر جانے جاتے تھے۔ بیپی لہری کو سینے میں انفیکشن کی وجہ سے ممبئی کے کریٹی کیئر اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

کریٹی کیئر ہسپتال میں ان کے ڈاکٹر دیپک نے بپی لہری کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جب بپی لہری کو ہسپتال لایا گیا تو ان کا بلڈ پریشر بہت کم تھا۔

ڈاکٹر کے مطابق بپی لہری کو ہسپتال میں بچانے کی کوشش کی گئی لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔

چند روز قبل لتا منگیشکر کے انتقال پر بپی لہری نے لتا کے ساتھ اپنے بچپن کی تصویر بھی شیئرکی تھی۔

بپی لہری نے ایک سال میں 33 فلموں کے لیے 180 گانے ریکارڈ کر کے گنیز بک آف ریکارڈز میں نام درج کرایا تھا۔
بیپی لہری نے بالی ووڈ کی لاتعداد فلموں کے گانے بنائے جن میں ڈسکو ڈانسر، ہمت والا، شرابی، ایڈونچر آف ٹارزن، ڈانس ڈانس، کمانڈو، آج کا شہنشاہ، تھانیدار شامل ہیں۔

پچھلی دہائی میں، بیپی لہری نے فلم ‘دی ڈرٹی پکچر’ کے ‘او لالہ او لالہ’ اور ‘غنڈے’ کے ‘تو نے ماری انٹریاں’ جیسے مشہور گانے گائے ہیں۔

انہوں نے آخری بار 2020 کی فلم باغی 3 کے لیے ‘بھنکاس’ گانا کمپوز کیا تھا، آخری بار بپی لہری سلمان خان کے ساتھ ہندوستانی ریئلٹی شو میں نظر آئے تھے۔

بپی لہری کا اصل نام الوکیش لہڑی تھا، وہ 27 نومبر 1952 کو مغربی بنگال کے شہر جلپائی گوڑی میں پیدا ہوئے۔

بپی لہری کو بچپن سے ہی گلوکاری کا شوق تھا۔ انہوں نے کئی چھوٹی بڑی فلموں میں اداکاری بھی کی۔

بپی لہری نے 80 کی دہائی میں بالی ووڈ کو بہت سے یادگار گانے دیے اور گلوکاری کی دنیا میں ایک مقام حاصل کیا۔

بیپی لہری کی شخصیت ان کی سونے کی چین اور چشمے سے نمایاں تھی۔ کامیاب موسیقار سیاست میں بھی داخل ہو چکے تھے۔ وہ 2014 میں بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں