کینیڈا میں چائلڈ پورن کے الزام میں احمدی مبلغ گرفتار

شمالی امریکہ میں احمدیہ جماعت ایک ایسے معاملے سے نمٹ رہی ہے جس میں اس کے ایک مبلغ پر چائلڈ پورنوگرافی تیار کرنے اور متاثرین کو ذاتی فائدے کے لیے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دینے کے الزامات کا سامنا ہے۔

مبلغ محمد لقمان رانا کو کم از کم 10 الزامات کا سامنا ہے کہ وہ پانچ بچوں کی فحش ویڈیوز تیار کرنے اور امریکہ میں ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دے کر ان سے زیادتی کر تے رہے ہیں۔ اگر اسے تمام معاملات پر مجرم ٹھہرایا جاتا ہے، تو اسے وفاقی جیل میں 15 سے 160 سال کی لازمی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق، 32 سالہ محمد لقمان رانا نے میری لینڈ، اوکلاہوما، وسکونسن، واشنگٹن اور نیویارک میں رہنے والے پانچ نابالغ متاثرین کو ” واضح طور پر جنسی عمل میں ملوث ہونے پر آمادہ کیا، اکسایا اور مجبور کیا۔ چائلڈ پورنوگرافی اور متاثرین کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دے کر ان سے پیسے بھی وصول کیے۔”

ملزم جماعت احمدیہ کے کینیڈا ہیڈکوارٹر پیس ولیج کا رہائشی ہے۔ امریکی محکمہ انصاف کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعات جون 2014 اور جون 2016 کے درمیان اس وقت پیش آئے جب وہ جامعہ احمدیہ، کینیڈا میں اپنے سات سالہ طویل مشنری کورس کے آخری سال میں تھا۔

محکمہ انصاف کے بین الاقوامی امور کے دفتر نے کینیڈا میں لقمان رانا کی گرفتاری اور اس کی امریکہ حوالگی کو محفوظ بنانے کے لیے کینیڈا میں قانون نافذ کرنے والے شراکت داروں کے ساتھ کام کیا۔ تحقیقات ایف بی آئی اور ٹورنٹو پولیس سروسز مشترکہ طور پر کر رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں