جسٹس عمر عطا بندیال پاکستان کے 28ویں چیف جسٹس بن گئے

جسٹس عمر عطا بندیال نے پاکستان کے 28ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھالیا۔ وہ 16 ستمبر 2023 تک خدمات انجام دیں گے۔

حلف برداری کی تقریب ایوان صدر اسلام آباد میں ہوئی جس میں وزیراعظم عمران خان، سپریم کورٹ کے موجودہ اور سابق ججز اور قانونی برادری کے دیگر ارکان نے شرکت کی۔

صدر مملکت عارف علوی نے ان سے حلف لیا۔

صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے جسٹس عمر عطا بندیال کو مبارکباد دی اور اپنے تعاون کا یقین دلایا۔

تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے انہیں سلامی دی۔

بعد ازاں چیف جسٹس سپریم کورٹ پہنچے جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

جسٹس بندیال – ایک پروفائل
جسٹس عمر عطا بندیال 17 ستمبر 1958 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم راولپنڈی، کوہاٹ، پشاور اور لاہور کے مختلف اداروں سے حاصل کی۔

انہوں نے کولمبیا یونیورسٹی سے اکنامکس کی ڈگری حاصل کی اور پھر لندن سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔

انہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز 1983 میں لاہور سے کیا اور محنت سے 2004 میں لاہور ہائی کورٹ کے جج بنے۔

جسٹس بندیال نے 3 نومبر 2007 کو اس وقت کے صدر پرویز مشرف کی طرف سے ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کر دیا تھا۔

وہ ان ججوں میں شامل تھے جنہیں ’عدلیہ بہالی تحریک‘ یا وکلاء کی تحریک کے بعد بحال کیا گیا تھا۔

جسٹس بندیال یکم جون 2012 کو لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بنے۔ دو سال بعد، جون 2014 میں، انہیں سپریم کورٹ آف پاکستان میں ترقی دی گئی۔

وہ اس بنچ کا حصہ تھے جس نے آئین کے آرٹیکل 62(f)(1) کے تحت قانون سازوں کی تاحیات نااہلی کا فیصلہ سنایا۔

حلف اٹھانے سے ایک دن قبل، جسٹس بندیال نے سوشل میڈیا پر ججوں پر حملہ کرنے کے خلاف انتباہ دیا اور بار پر زور دیا کہ وہ سپریم کورٹ کی کارروائیوں سے پہلے اس کا نوٹس لے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں