ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے کرپشن انڈیکس میں پاکستان 16ویں نمبر پر آگیا

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے 2021 کے کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان بڑے پیمانے پر 16 درجے گر گیا ہے۔ اس کا نمبر 180 ممالک میں سے 140 پر آگیا ہے۔

پچھلے سال، ملک 124 ویں نمبر پر تھا۔ پاکستان کا بدعنوانی پرسیپشن انڈیکس ایک بار پھر 2010 میں رپورٹ کردہ اپنے بدترین 146 ویں نمبر پر پہنچنے کے دہانے پر ہے۔

برلن میں مقیم مانیٹر کے مطابق، قومی احتساب بیورو کے اس دعوے کے باوجود کہ اس نے 800 ارب روپے سے زائد کی وصولی کی ہے، پاکستان میں بدعنوانی میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ درجہ بندی دنیا بھر کی 13 بڑی تنظیموں کے جائزے کی بنیاد پر ہر ملک کو اسکور تفویض کرنے کے بعد دی گئی۔ یہ افریقی ترقیاتی بینک، گلوبل انسائٹ، ورلڈ بینک اور ورلڈ اکنامک فورم تھے۔

پی ٹی آئی کی حکومت میں پاکستان کی رینکنگ میں بتدریج کمی واقع ہوئی ہے۔ 2019 میں یہ 180 ممالک میں سے 120 نمبر پر تھا، 2020 میں یہ 124 تھا اور 2021 میں مزید 140 پر آگیا۔ 2018 میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دوران 180 ممالک میں سے 117 نمبر پر تھا۔

عالمی درجہ بندی
انسداد بدعنوانی تنظیم کے مطابق، کینیڈا میں کاروبار میں رشوت ستانی اور بدعنوانی کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ یہ 2010 سے 3 پوائنٹس گرنے پر 13 نمبر پر آگیا۔

ریاستہائے متحدہ امریکہ پہلی بار ٹاپ 25 میں سے باہر نکل کر 27 ویں نمبر پر آگیا۔ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد میں ناکامی اور غیر واضح مالیاتی نظام کو خراب نتائج کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

دوسری جانب بھارت نے کوئی پیش رفت نہیں دکھائی اور وہ 85ویں پوزیشن پر برقرار ہے۔ جبکہ چین 45 سکور کے ساتھ 66 ویں نمبر پر رہا۔

رپورٹ میں ممالک کی درجہ بندی انتہائی بدعنوان 0 سے انتہائی صاف 100 تک کی گئی ہے۔

‘حکومت کے خلاف چارج شیٹ’
پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے اس رپورٹ کو “نااہل” حکومت کے خلاف “چارج شیٹ” قرار دیا ہے۔

“رپورٹ میں 16 پوائنٹس کی کمی نے حکومت کے بیانیے کو بے نقاب کر دیا ہے،” انہوں نے ٹویٹ کیا۔ کرپشن کے خاتمے کا عزم کرنے والی حکومت نے کرپشن میں 16 ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے گزشتہ 20 سالوں میں کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
انہوں نے کہا، “بدقسمتی سے پاکستان کو ایشیا پیسیفک خطے میں 5ویں سب سے کرپٹ ملک کے طور پر درجہ دیا گیا ہے۔” اس حقیقت کے باوجود کہ “کوئی قابل قدر ترقی” نہیں ہوئی ہے، بدعنوانی اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں بڑے پیمانے پر ترقی کے باوجود کرپشن میں کمی آئی جو کہ شفافیت، گڈ گورننس اور قانونی اصلاحات کا نتیجہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں