وزیر دفاع پرویز خٹک نے منی بجٹ پر اہم ووٹنگ سے قبل پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ یہ جھگڑا پاکستان میں خاص طور پر صوبہ خیبر پختونخواہ میں گیس کی قلت کے مسئلے سے پیدا ہوا ہے۔
پرویز خٹک نے سب سے پہلے وزیر توانائی حماد اظہر سے الفاظ کا تبادلہ کیا اور احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔
وزیر اعظم نے علی زیدی اور مراد سعید کوپرویز خٹک کو واپس لانے کے لیے بھیجا، لیکن واپس آنے کے بعد پرویز خٹک نے عمران سے سخت الفاظ کا تبادلہ کیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا بجلی اور گیس پیدا کرتا ہے لیکن پھر بھی اسے کمی کا سامنا ہے۔
انہوں نے مبینہ طور پر عمران خان کو بتایا کہ “یہ ہم ہی ہیں جنہوں نے آپ کو وزیر اعظم منتخب کرایا ہے۔”
پرویزخٹک نے کہا کہ انہیں اور ان جیسے دیگر رہنماؤں کو ووٹرز کا سامنا کرنا پڑا اور اگر ٹیکنو کریٹس نے اپنا رویہ نہ بدلا تو لوگ پی ٹی آئی کو ووٹ نہیں دیں گے۔
انہوں نے وزیر خزانہ شوکت ترین کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی ووٹ سے منتخب ہونے والے نمائندے نہیں ہیں۔ “ہم عوام کے ووٹ کے ذریعے آتے ہیں اور ہم ان کے سامنے جوابدہ ہیں۔”
میٹنگ روم کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، خٹک نے اس بات کی تردید کی کہ ان کا “کسی” سے جھگڑا ہوا ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ وہ اپنے حقوق کا مطالبہ کرتے ہیں.
’’میں نے صرف اپنے حقوق کی بات کی تھی۔‘‘
خٹک نے کہا کہ وہ سگریٹ پینے کے لیے میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
پرویز خٹک نے یہ کہہ کر گرما گرم تبادلے کی تصدیق کی ہے کہ انہوں نے اپنے حقوق مانگے ہیں تاہم وہ کبھی بھی اسے ریکارڈ پر نہیں ڈالیں گے۔
کے پی میں حالیہ بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی ناقص کارکردگی نے بھی پرویز خٹک کو مایوس کیا ہے۔