مری میں برف باری، گاڑیوں میں پھنسے21 سیاح جاں بحق

وزیر داخلہ شیخ رشید کے مطابق، جمعہ کی رات مری میں برفانی طوفان کے دوران گاڑیوں میں پھنسے کم از کم21  افراد سردی کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔

برف باری دیکھنے کے لیے سیاحوں کے وہاں جانے کے بعد ہل اسٹیشن پر بھیڑ لگ گئی۔ گزشتہ رات حکومت نے مری اور گلیات ریجن میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ شیخ رشید نے کہا کہ انہیں سترا میل ٹول پلازہ سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہوگی سوائے انتہائی ہنگامی صورتحال کے۔

وفاقی وزیر نے انکشاف کیا کہ اب تک 23,000 کاریں واپس لائی جا چکی ہیں، جب کہ برف میں پھنسی 1000 کاروں کو نکالنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔ سڑکوں کو صاف کرنے کے لیے بھاری مشینری بھی طلب کر لی گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق رواں ہفتے مری میں تقریباً ایک لاکھ گاڑیاں داخل ہوئیں۔

اس دوران سینکڑوں لوگوں نے جمعہ کی رات سڑکوں پر گزاری۔ رہائشی سڑکوں پر نکل کر پھنسے ہوئے سیاحوں کو گرم کپڑے، کمبل اور کھانا تقسیم کر تے رہے۔

حکومت نے سیاحوں کو بھی علاقے سے نکالنے کے لیے سول آرمڈ فورسز سے “غیر اعلانیہ” مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ 15 سے 20 سالوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ مری میں سیاحوں کی اتنی آمد دیکھنے میں آئی۔

سماء ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ نہ صرف مری بلکہ کئی دیگر پڑوسی علاقوں میں بھی صورتحال تشویشناک ہے۔

انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ “عقل استعمال کریں” اور گھر پر رہیں۔ “باہر جانے کے بجائے برف کے اسپرے خریدیں۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں