سعودی عرب: خواتین اب تیز رفتار جدید ٹرینیں چلائیں گی

سعودی عرب میں اب خواتین حرمین ایکسپریس ٹرین چلاتی نظر آئیں گی، متعلقہ ادارے نے خواتین کی تربیت کے لیے کام شروع کردیا ہے۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی ریلوے پولی ٹیکنک نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ حرمین ایکسپریس ٹرین لیڈرز پروگرام میں تربیت کے لیے سعودی خواتین کی رجسٹریشن شروع کر دی گئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس پروگرام کے تحت خواتین گریجویٹس ان مرد گریجویٹس کے ساتھ کام کریں گی جو پچھلے پروگرام میں تربیت حاصل کر چکے ہیں۔

حرمین ایکسپریس سعودی عرب کی تیز رفتار ٹرین سروس ہے جو مکہ اور مدینہ کے درمیان چلے گی اور توقع ہے کہ سالانہ 60 ملین مسافر لے جائیں گے۔

خواتین کے پروگرام کے لیے رجسٹریشن اس مہینے کی 13 تاریخ تک کھلی ہے اور داخلہ ریلوے پولی ٹیکنک کی ویب سائٹ کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔

womentraindrivers

اس پروگرام کے لیے منتخب ہونے والوں کو ایک سال کے لیے تربیت دی جائے گی اور بعد میں ہائی سپیڈ ٹرین پروجیکٹ چلانے والی کمپنی میں ملازمت حاصل کرنا ممکن ہو سکے گا۔

سعودی ریلوے پولی ٹیکنک کے جنرل مینیجر عبدالعزیز الصغیر نے میڈیا کو بتایا کہ تربیتی پروگرام جدہ میں فروری کے وسط میں شروع ہوگا اور اسے عملی تربیت کے لیے ریلوے پروجیکٹ سائٹس پر لے جایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حرمین سروس سے مستند ڈرائیوروں کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ سعودی خواتین اس ضرورت کو پورا کر سکیں گی۔

ذرائع کے مطابق تربیت حاصل کرنے والوں کو ماہانہ 4 ہزار رال۔ دیئے جائیں گے جب کہ انہیں سوشل انشورنس سکیم میں بھی رجسٹر کیا جائے گا۔

عبدالعزیز الصغیر نے کہا کہ اس کے علاوہ تربیتی پروگرام مکمل کرنے والی خواتین گریجویٹس کو ماہانہ 8000 رالر دیے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کی خدمات ریلوے کی کارکردگی اور معیار کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گی جس سے ملک کے وژن 2030 کے حصول میں بھی مدد ملے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں