imran-khan-christmas

‘کرسمس کی بہت مبارک باد’: وزیراعظم عمران خان کا پاکستانی مسیحیوں پیغام

وزیر اعظم عمران خان نے ہفتے کے روز تمام پاکستانی مسیحی شہریوں کو کرسمس کی مبارکباد دی اور تمام اقلیتوں کو حاصل حقوق اور مراعات کے تحفظ کا وعدہ کیا۔

وزیر اعظم نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا: “ہمارے تمام مسیحی شہریوں کو کرسمس کی بہت بہت مبارکباد۔”

کرسمس کے موقع پر اپنے ایک الگ پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرسمس کے پرمسرت موقع پر، میں اپنی حکومت اور پاکستانی عوام کی جانب سے دنیا بھر اور بالخصوص پاکستان میں مسیحی برادری کو تہوار منانے پر دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

“کرسمس کا تہوار ہمیں عالمگیر محبت، بھائی چارے، رواداری اور ایثار و قربانی کا درس دیتا ہے، یہ خصوصیات کسی بھی معاشرے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔”

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت پوری دنیا میں امن، بھائی چارے، رواداری اور احترام کی علامت سمجھی جاتی ہے۔

انہوں نے نہ صرف بیمار انسانیت کو شفا بخشی بلکہ رواداری، محبت اور ہمدردی کی الہی اقدار کی تبلیغ کی۔

“انہوں (علیہ السلام) نے لوگوں کی نیک زندگی کی طرف رہنمائی کی اور انہیں الہی رحم حاصل کرنے کی تلقین کی۔ ایک خدائی رسول کی حیثیت سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تعلیمات تمام مذاہب کے ماننے والوں کے لیے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی دفاع، تعلیم، صحت اور معاشی ترقی کے شعبوں میں مسیحی برادری کی مخلصانہ اور گرانقدر خدمات ہمیشہ سے قابل تحسین رہی ہیں۔

“ریاست کے مساوی شہری ہونے کے ناطے، حکومت انہیں قومی ترقی کے لیے اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرنے کا اختیار دے گی۔ ہماری پالیسیاں تمام مذاہب کے لوگوں کے درمیان ہم آہنگی اور بھائی چارہ پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا، ’’ہماری حکومت آپ کو قومی دھارے میں لانے کے لیے اپنا بھرپور فرض ادا کر رہی ہے، تاکہ آپ معاشرے میں ایک فعال شہری کے طور پر اپنا کردار مثبت انداز میں ادا کر سکیں اور اس ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد کر سکیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ہمارے آئین نے قائداعظم کے وژن کو بیان کیا ہے اور اقلیتوں کے جائز مفادات کا تحفظ کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ قائد نے تمام برادریوں کے لیے مذہبی آزادی اور تحفظ کی یقین دہانی کرائی تھی چاہے وہ کسی بھی مذہب، پیشے اور نسلی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے عقیدہ، مسلک یا مذہب سے قطع نظر تمام شہریوں کے ضمیر کی مساوات اور آزادی کا احترام کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں