وزیراعظم عمران خان نے کے پی کے انتخابات میں غلطیوں کا اعتراف کرلیا

وزیراعظم عمران خان نے 2021 کے خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں شکست کی ایک بنیادی وجہ ’غلط امیدواروں کے انتخاب‘ کو قرار دیا ہے۔

غیر سرکاری نتائج کے مطابق جمعیت علمائے اسلام اب تک پی ٹی آئی کے ہوم گراؤنڈ کہلانے والے انتخابات میں برتری حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ وزیر اعظم نے ہمیشہ خیبرپختونخوا کو اپنی شاندار حکومت کی مثال قرار دیا ہے۔

منگل کو ایک ٹویٹ میں، وزیر اعظم نے اعتراف کیا کہ ان کی پارٹی نے کے پی کے انتخابات کے پہلے مرحلے میں غلطیاں کیں۔

“غلط امیدواروں کا انتخاب ایک بڑا سبب تھا۔ اب سے میں ذاتی طور پر پی ٹی آئی کی بلدیاتی الیکشن کی حکمت عملی کی نگرانی کروں گا ۔

کے پی کے بلدیاتی انتخابات 19 دسمبر کو ہوئے تھے۔ صوبے میں پہلی بار، لوگوں نے تحصیل چیئرمینوں/میئرز کے انتخاب کے لیے براہ راست ووٹ دیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان 24 دسمبر کو سرکاری نتائج کا اعلان کرے گا۔

تاہم غیر تصدیق شدہ نتائج نے پی ٹی آئی کے لیے ایک بڑا دھچکا ظاہر کیا ہے۔

اب تک کے نتائج
44 تحصیل کونسلوں کے نتائج کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) 15 نشستوں کے ساتھ آگے ہے۔ پاکستان تحریک انصاف 10 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ آٹھ تحصیلوں میں آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں جبکہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے اب تک چھ تحصیلوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے دو نشستوں پرجیت کا دعویٰ کیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور تحریک اصلاح پاکستان مقابلے میں ایک ایک نشست کے ساتھ آگے ہیں۔

جے یو آئی ف نے صوبائی دارالحکومت پشاور اور کوہاٹ کی میئر شپ بھی جیت لی ہے۔ مردان میں اے این پی کے میئر کے امیدوار نے انتخابات میں کلین سویپ کیا۔

بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں کم از کم 37,000 امیدواروں نے ہزاروں نشستوں کے لیے مقابلہ کیا۔ ان میں سے تقریباً 700 نے 60 سے زائد تحصیل چیئرمین/میئر کے عہدوں کے لیے مقابلہ کیا۔

پہلے مرحلے میں پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، خیبر، مہمند، مردان، صوابی، کوہاٹ، کرک، ہنگو، بنوں، لکی مروت، ڈی آئی خان، ٹانک، ہری پور، بونیر اور باجوڑ کے اضلاع میں پولنگ ہوئی۔ دوسرے مرحلے میں باقی 18 اضلاع میں 16 جنوری کو پولنگ ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں