جب بھی شاہ رخ شرٹ اتارتا تومجھے الٹی آجاتی، فرح خان

شاہ رخ خان اور ہدایت کار فرح خان بالی ووڈ کی سب سے مشہور اداکار- ہدایتکار جوڑیوں میں سے ایک ہیں اور ان کی دہائیوں پر محیط دوستی دلچسپ واقعات سے بھری ہوئی ہے، خاص طور پر سیٹ پر ان کے تجربات کے بارے میں۔

فرح اور شاہ رخ نے حالیہ سالوں میں کچھ مشہور فلموں میں کام کیا ہے۔ ان کے کامیاب تعاون کا سلسلہ 2004 میں ‘ میں ہوں نا ‘ کے ساتھ شروع ہوا اور اوم شانتی اوم (2007) اور ہیپی نیو ایئر کے ساتھ جاری رہا، جو 2014 میں ریلیز ہوئی تھی۔

اوم شانتی اوم، جو 2007 کی سب سے بڑی فلم تھی، شاہ رخ اور فرح دونوں کے لیے کئی وجوہات کی بنا پر خاص ہے۔ اس میگا بجٹ پراجیکٹ کے ساتھ ہی دیپیکا پڈوکون کو بالی ووڈ میں لانچ کیا گیا، تقریباً سارا بالی ووڈ گانے ‘دیوانگی’ کے لیے اکٹھا ہوا، جس کے لیے شاہ رخ خان نے سکس پیک فزیک بنائی تھی ۔

اگرچہ 2007 میں شاہ رخ کی تبدیلی کا چرچا تھا، لیکن واحد شخص جسے شاہ رخ کی بدلی ہوئی جسمانی شکل دیکھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا وہ خود ڈائریکٹر فرح تھیں۔ ایک تھرو بیک انٹرویو میں جو دوبارہ سامنے آیا ہے، فرح نے انکشاف کیا کہ جب بھی دردِ ڈسکو کی شوٹنگ کے دوران شاہ رخ اپنی قمیض اتارتے تھے، تو انہیں کس طرح الٹی آجاتی تھی۔

فرح خان نے کہا، “میں اوم شانتی اوم کی شوٹنگ کے اختتام پر حاملہ ہو گئی اور ہمیں ابھی دردِ ڈسکو کی شوٹنگ کرنی تھی۔” “لہٰذا جب بھی شاہ رخ اپنی شرٹ اتارتا تو میں سیٹ پر رکھی ہوئی بالٹی میں الٹی کردیتی تھی! مجھے شاہ رخ کو کئی بار یقین دلانا پڑا کہ یہ اس کے جسم کا ردعمل نہیں تھا۔

اوم شانتی اوم کے لو سٹوری تھی۔ فلم میں ارجن رامپال نے ولن اور جاوید شیخ نے شاہ رخ کے والد کا کردار ادا کیا تھا۔

ہدائیتکارفرح خان کو آخری بار نیٹ فلکس سیریز ‘کال می ایجنٹ’ میں دیکھا گیا تھا۔ دوسری جانب شاہ رخ نے اپنے بیٹے آریان کو ڈرگ آن کروز کیس میں ضمانت پر رہا ہونے کے بعد پٹھان کی شوٹنگ دوبارہ شروع کر دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں