دوران کنسرٹ ارجیت سنگھ کاپاکستانی گلوکاروں سے محبت کا اعتراف

سوشل میڈیا پر سرحد پار مشہور شخصیات کی جھنکار ایک چیز ہے، لیکن اریجیت سنگھ نے ابھی ایک لائیو کنسرٹ میں جو کچھ کیا اس نے ہمارے اس یقین کو پھر سے زندہ کر دیا کہ فن کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔

ارجیت نے جمعہ کی شام ابوظہبی کے اتحاد ایرینا میں اپنا کنسرٹ شروع کیا۔ کورونا وائرس کی وبا شروع ہونے کے بعد یہ بالی ووڈ گلوکار کا پہلا کنسرٹ تھا۔

ارجیت نے اپنے انتہائی مقبول نمبروں کا ایک سلسلہ پیش کیا، جن میں چنا میرے یا، بنتِ دل اور ظالماں شامل ہیں۔ ارجیت نے نہ صرف گایا بلکہ پیانو اور گٹار بجا کر اپنے مداحوں کو بھی خوش بھی کیا۔

اپنی مشہور کمپوزیشن کو پیش کرنے کے علاوہ، ارجیت نے پاکستانی فنکاروں کے لیے اپنی محبت کا اعتراف کرنے کے لیے اس پلیٹ فارم کا استعمال کیا۔ سرحد پار سے اپنے تمام پسندیدہ فنکاروں کے نام لینے سے لے کر ہندوستانی حکومت کی طرف سے ان پر لگائی گئی پابندی پر بے خوفی سے سوال کرنے تک، ارجیت نے ثابت کیا کہ تمام فنکار فن کے ذریعے جڑے ہوئے ہیں اور کوئی سرحد انہیں الگ نہیں کر سکتی۔

“یہ ایک سوال ہے،” ارجیت نے عاطف اسلم کا ‘ پہلی نظر’ میں گاتے ہوئے توقف کیا۔ “یہ ایک غلط سوال ہے، ایک متنازعہ۔ لیکن میں پھر بھی پوچھوں گا کیونکہ میں نفرت نہیں کرتا ہوں۔ میں خبروں کی پیروی نہیں کرتا ، لیکن مجھے ایک بات بتاؤ: کیا ہندوستان میں پاکستان کی موسیقی پر پابندی لگا دی گئی ہے؟ کیا اس پر پابندی ہے یا ابھی شروع ہوئی ہے؟ کیا یہ چل رہی ہے؟”

ہجوم نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ارجیت کا حوصلہ بڑھایا۔

کیونکہ عاطف اسلم میرے فیورٹ ہیں اور راحت فتح علی خان صاحب اور شفقت امانت علی میرے لیے استاد کے جیسے ہیں۔

اریجیت سنگھ کا شمار بالی ووڈ کے مقبول اور کامیاب گلوکاروں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے 2013 میں تم ہی ہو اور عاشقی 2 کے دیگر گانوں سے شہرت حاصل کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں