خلا میں پہلی فلم کی شوٹنگ کے بعد روسی اداکاراور ہدایتکار واپس زمین پرآگئے

روسی اداکار اور ایک فلم ڈائریکٹر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر 12 دن گزارنے اور خلا میں پہلی فلم کی شوٹنگ مکمل کرنے کے بعد اتوار کو زمین پر واپس آئے۔

روس کی خلائی ایجنسی (روسکوزموز) کے براہ راست نشر ہونے والے فوٹیج کے مطابق ، 37 سالہ یولیا پیرسیلڈ اور 38 سالہ کلیم شپینکو قازقستان کے میدان میں اترے ہیں۔

شپینکوپہلے تو پریشان دکھائی دیا لیکن مسکراتے ہوئے جب وہ خلائی کیپسول سے باہر نکلا ،تو طبی کارکنوں کی طرف سے معائنے کے لیے جانے سے پہلے کیمروں کو دیکھ کرہاتھ ہلاتا رہا۔

یولیا پیرسیلڈ ، جو فلم میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہے اسے تقریباً 3000 لوگوں میں سے منتخب کیا گیا تھا ،خلائی کیپسول سے نکلتے ہوئے لوگوں نے اس کا استقبال تالیوں اور پھولوں کے گلدستوں سے کیا۔

اداکارہ نے کہا کہ وہ آئی ایس ایس چھوڑنے پر “اداس” ہیں۔

انہوں نے روسی ٹیلی ویژن کو بتایا ، “ایسا لگتا تھا کہ 12 دن بہت زیادہ تھے ، لیکن جب یہ سب ختم ہو گیا تو میں واپس نہیں آنا چاہتی تھی۔”

“یہ ایک ناقابلِ فراموش تجربہ ہے۔”

اس ٹیم کو خلا باز اولیگ نووٹسکی نے واپس ٹیرا فیرما پہنچایا ، جو گزشتہ چھ ماہ سے خلائی اسٹیشن پر تھا۔

21 ویں صدی کی خلائی دوڑ
فلم سازوں نے اس مہینے کے شروع میں سابق سوویت قازقستان میں روس کو لیز پر دیے گئے بیکونور کاسموڈوم سے خلا کے لیے اڑان بھری تھی ، جہاں انہوں نے آئی ایس ایس کا سفر کرتے ہوئے “دی چیلنج” کے فلمی مناظر عکسبند کیے۔

اگر پروجیکٹ ٹریک پر رہا تو روسی عملہ ناسا اور ایلون مسک کے اسپیس ایکس کے ساتھ مل کر گزشتہ سال مشن امپاسبل اسٹار ٹام کروز کے اعلان کردہ ہالی وڈ پروجیکٹ کو شکست دے سکتا ہے۔

روسی فلم کی کہانیایک سرجن کے ارد گرد مرکوز ہے جسے ایک خلائی مسافر کو بچانے کے لیے آئی ایس ایس بھیجا جاتا ہے۔

49 سالہ شاکلیروف کے ساتھ دو روسی خلائی مسافر جو پہلے ہی آئی ایس ایس پر سوار تھے ، کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اس فلم میں کیمیو کردارادا کر رہے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں