سعودی عرب لیبر اصلاحات:‌ایگزٹ اور ری انٹری ویزا کا نیا قانون نافذ، کفالہ نظام ختم

وزارت انسانی وسائل اور سماجی ترقی (ایم ایچ آر ایس ڈی) نے بدھ کو نیشنل ٹرانسفارمیشن پروگرام (این ٹی پی) کے تحت لیبر ریفارم انیشی ایٹو (ایل آر آئی) کا آغاز کیا اور اس کا مقصد ایک پرکشش ملازمت مارکیٹ کے قیام ، مزدوری کی صلاحیتوں کو بااختیار بنانے اور ریاست میں کام کا ماحول کوترقی دینے کے وژن کی تائید کرنا ہے۔

اس اقدام سے نوکری کی نقل و حرکت اور ایگزٹ اور دوبارہ انٹری ویزا اجرا کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کا اطلاق نجی شعبے کے تمام تارکین وطن کارکنوں پر ہوگا اور اس میں معاہدے کے تعلقات کے دونوں فریقوں کے حقوق کو مدنظر رکھنے کے لئے مخصوص کنٹرول اقدامات شامل ہیں۔

یہ اصلاحات 14 مارچ 2021 کو عمل میں آئیں گی۔

ایم ایچ آر ایس ڈی نے بیان کیا کہ اس اقدام سے سعودی عرب میں کام کے ماحول کی استعداد میں بہتری اور اضافہ ہوگا اور اس سلسلے میں شروع کیے گئے اسی طرح کے اقدامات کی تکمیل ہوگی ، جن میں اجرت سے متعلق تحفظ کا نظام ، کام کے معاہدوں کی ڈیجیٹل دستاویزات ، لیبر ایجوکیشن اینڈ اویرنس انیشی ایٹو ، اور مزدوری تنازعات کے حل کے لئے “ویڈی”(Wedy) کا آغازہے.

ایل آر آئی لیبر مارکیٹ میں نرمی ، بہتری اور مقابلہ کرنے کی اہلیت کو بڑھانا چاہتا ہے اور اس کی کشش بہترین بین الاقوامی طریق کار اور سعودی لیبر قانون کے مطابق بڑھا رہے ہیں۔

یہ ملازمین اورملازمت دینے والا کے مابین ان معاہدوں کی ڈیجیٹل دستاویزات کے ذریعہ ملازمت کے معاہدے پر مبنی معاہدہ کو بھی متحرک کرتا ہے ، جو سعودی کارکنوں اور تارکین وطن کے مابین تفریق کو کم کرنے میں معاون ہوگا۔

اس کے نتیجے میں ، سعودی شہریوں کے لئے روزگار کے مواقع میں اضافہ کرکے روزگار کی مارکیٹ میں مثبت اثرات مرتب ہوں گے جبکہ اعلی صلاحیتوں کےحامل مقامی ملازمت مارکیٹ کی توجہ بھی بڑھ جائے گی۔

نئے فارمولوں میں غیر ملکی کارکن کو معاہدہ ختم ہونے پر کمپنی کی منظوری لیے بغیر دوسری کمپنی میں کام کرنے کا اختیار ہوگا۔

اس اقدام میں معاہدے کی توثیق کے دوران قابل اطلاق شرائط کی بھی نشاندہی کی گئی ہے ، بشرطیکہ نوٹس کی مدت اور مخصوص اقدامات پر عمل کیا جائے۔

ایگزٹ اور دوبارہ انٹری ویزا اصلاحات غیر ملکی کارکنوں کو درخواست جمع کروانے کے بعد ملازمت دینے والے کی منظوری کے بغیر سعودی عرب سے باہر سفر کرنے کی اجازت دیتی ہیں. ملازمت دینے والے کو ان کے جانے کے بارے میں ابشر پر مطلع کیا جائے گا۔

فائنل ایگزٹ ویزا اصلاحات غیر ملکی ملازم کی ملازمت کے معاہدے کے خاتمے کے بعدملازمت دینے والے کی رضامندی کے بغیر مملکت چھوڑنے کی اجازت دیتی ہیں اور اگر کوئی ملازم معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اُس کو توڑتا ہے تو قانون کے مطابق جو بھی نتائج (مالی یا دوسری کوئی صورت) ہو گے وہ ملازمت دینے والے کو ابشر پر مطلع کر دیا جائے گا.

یہ تینوں خدمات ایم ایچ آر ایس ڈی کے اسمارٹ فون ایپلی کیشن (ابشر) اور (کیووا) پورٹل کے ذریعہ عوام کو فراہم کی جائیں گی۔

توقع کی جاتی ہے کہ ایل آر ایل سےملازمت دینے والے اور ملازمین کے مابین تنازعات کے معاملات میں کمی آئے گی اور دنیا بھر سے اعلی سطح کی صلاحیت کو راغب کیا جائے گا۔

توقع کی جاتی ہے کہ ایل آر آئی سے متعدد معاشی اثرات مرتب ہوں گے ، بشمول مقامی مارکیٹ کی ترقی اور کام کی لچک ، نجی شعبے کے اندر پیداواری صلاحیت میں اضافہ ، انتہائی ہنر مند قابلیت کو راغب کرنا ، اور نیشنل ٹرانسفارمیشن پروگرام کے ذریعے Kingdom’s Vision 2030 کے اہداف کے حصول میں بالآخر حصہ ڈالنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں