سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران مختلف علاقوں سے ریزیڈنسی، لیبر قوانین اور سرحدی حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے تقریبا 13،360 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے.
عرب نیوز کے مطابق یہ گرفتاریاں 3 مارچ سے 9 مارچ کے دوران سیکورٹی فورسز کے مختلف یونٹس اور جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ (جوازات) کی مشترکہ فیلڈ مہم کے دوران کی گئیں.
مزید پڑھیں؛ کارکن کی اقامہ فائل سیز ہے، کیا اقامہ تجدید ہو سکتا ہے؟
گرفتار ہونے والوں میں اقامتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کی تعداد 7،533، سرحدی حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوںکی تعداد 3،884 اور لیبر قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کی تعداد 1،943 ہے.
کُل 253 افراد کو سرحد عبور کر کے مملکت میں داخل کرنے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا جن میں سے 38 فیصد یمنی، 58 فیصد ایتھوپیائی اور4 فیصد کا تعلق دوسری قومیتوں سے تھا.
مزید پڑھیں؛ سعودی عرب میں ڈی پورٹ کیے جانے والوں کی کیا سزا ہے؟
جب کہ 172 افراد کو مملکت کی سرحد عبور کر کے فرار ہونے کی کوشش کرنے پر گرفتار کیا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے 6 افراد کو بھی گرفتار کیا جو خلاف ورزی کرنے والوں کو منتقل کرنے اور انہیں پناہ دینے میں ملوث تھے۔
خلاف ورزی کرنے والوں کی کل تعداد، جو اس وقت تعزیری اقدامات کے تابع ہیں، 102,210 سے زائد ہیں جن میں 90,274 سے زیادہ مرد اور 11,936 خواتین شامل ہیں، جب کہ 90,137 خلاف ورزی کرنے والوں کے کیس ان کے سفارتی مشنوں کو بھیجے گئے تاکہ ان کی ملک بدری کے لیے سفری دستاویزات حاصل کی جاسکیں۔
مزید پڑھیں؛ سعودی عرب میں سعودی شہری کے نام پر کاروبار، بنگلہ دیشی شہری کو سزا ، ملک بدر
وزارت داخلہ نے متنبہ کیا ہے کہ جو کوئی بھی سرحدی حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کسی کو مملکت میں داخل ہونے میں سہولت فراہم کرتا ہے، یا اسے نقل و حمل یا پناہ یا کسی بھی طرح سے کوئی مدد یا خدمات فراہم کرتا ہے، اسے زیادہ سے زیادہ 15 سال قید کی سزا دی جائے گی۔ 1 ملین ریال تک کا جرمانہ، اور نقل و حمل کے ذرائع، اور پناہ کے لیے استعمال ہونے والی رہائش گاہ کو ضبط کرنے کے علاوہ، مقامی میڈیا میں ان کے ناموں کی تشہیر بھی کی جائے گی.