کارکن کی اقامہ فائل سیز ہے، کیا اقامہ تجدید ہو سکتا ہے؟

سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن (جوازات) جہاں تارکین کے اقاموں کا اجرا و تجدید کے علاوہ خروج و عودہ اور خروج نہائی کا اجرا کیا جاتا ہے، کے ٹوئٹر پر مختلف نوعیت کے سوالات پوچھے جاتے ہیں ـ بیشترسوالات تارکین کی جانب سے ہیں .

جوازات کے ٹوئٹر اکائونٹ پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ جوازات میں کارکن کی اقامہ فائل سیز (ایقاف خدمات) ہے، اس صورت میں کیا اقامہ تجدید کروایا جا سکتا ہے؟

مزید پڑھیں؛ سعودی عرب میں سعودی شہری کے نام پر کاروبار، بنگلہ دیشی شہری کو سزا ، ملک بدر

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ اقامہ کی تجدید کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ ہولڈر پر کسی بھی قسم کی کوئی خلاف ورزی درج نہ ہو، کسی بھی قسم کی خلاف ورزی درج ہونے کی صورت میں اقامہ تجدید نہیں کیا جا سکتا ہے.

عرب نیوز کے مطابق جوازات کی جانب سے مزید کہا گیا کہ چالان کی ادائیگی کے بعد سسٹم کو اوپن کرنے پر ہی اقامہ تجدید کروایا جا سکتا ہے.

مزید پڑھیں؛ کارکن کو پانچ برس پہلے حروب کی وجہ سے ڈی پورٹ کیا گیا تھا واپس کیسے بلوایا جا سکتا ہے؟

بعض صورتوں میں عدالت کی جانب سے اقامہ سیز کرنے کے احکامات صادر کیے جاتے ہیں جسے عربی میں ایقاف خدمات کہا جاتا ہے۔

ایسے افراد جن کی سروسز کو سیز کر دیا جاتا ہے، جوازات کے مرکزی کمپیوٹر میں ان کے اقامہ نمبر کو ممنوعہ فہرست میں شامل کر دیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے ان کے تمام سرکاری معاملات روک دیے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ سروسز کو سیل کرنے کے لیے عدالت کے احکامات درکار ہوتے ہیں، یہ اسی وقت ممکن ہوتا ہے جب کوئی قانونی معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہو یا کسی مالی لین دین پر مقدمہ دائر کیا گیا ہو۔

اس صورت میں عدالت کارکن کی سروسز سیل کرنے کے احکامات جاری کر سکتی ہے، جب تک معاملہ ختم نہیں ہو جاتا سروسز بحال کرنے کے احکامات جاری نہیں کیے جاتے۔

3 تبصرے “کارکن کی اقامہ فائل سیز ہے، کیا اقامہ تجدید ہو سکتا ہے؟

اپنا تبصرہ بھیجیں