سعودی عرب میں ڈی پورٹ کیے جانے والوں کی کیا سزا ہے؟‌

سعودی عرب میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ (جوازات) نے سعودی عرب سے جلا وطن کیے جانے والے مقیم غیر ملکی کارکن کیلئے سزا کی وضاحت کی ہے.

سعودی عرب میں‌جوازات نے مقیم غیر ملکی کارکن کو ملک بدر کیے جانے پر عائد کیے جانے والی سزا کی وضاحت کی ہے.

مزید پڑھیں؛ کارکن کو پانچ برس پہلے حروب کی وجہ سے ڈی پورٹ کیا گیا تھا واپس کیسے بلوایا جا سکتا ہے؟

یہ وضاحت جوازات کے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکائونٹ پر ٹویٹ کے ذریعے موصول ہونے والے سوالات اور استفسارات کے جواب میں‌سامنے آئی.

جس میں ایک صارف نے پوچھا،”السلام علیکم۔ جلاوطن کارکن کی کیا سزا ہے، کیا یہ صرف ملک سے جلاوطنی ہے؟”

جوازات کا جواب میں کہا گیا تھا، “ایسا کوئی بھی مقیم غیر ملکی کارکن جس کو ملک بدر کیا گیا ہے وہ سعودی عرب کسی بھی قسم کے ورک ویزے پر واپس نہیں آ سکتا”.

مزید پڑھیں؛ مسجد الحرام میں نماز ادا کرنےاور قبر مبارک کی زیارت کیلئے اب اجازت لینے کی ضرورت نہیں

تاہم جوازات نے دو صورتیں بیان کی ہیں، جن میں ملک بدری کو پابندی کی سزا سے خارج کر دیا گیا ہے، وہ صرف حج یا عمرہ کے لیے ہے۔

سعودی عرب میں ڈی پورٹ کیے جانے والوں کی کیا سزا ہے؟‌” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں