پاکستان میں کورونا کی تینوں خوراکیں لگوائی ہیں، سعودی عرب آنے پر قرنطینہ کرنا لازمی ہو گا؟

ایسے افراد جنہوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں سعودی عرب میں ہی لگوائی ہیں وہ بغیر قرنطینہ کے مملکت آسکتے ہیں اور اُن کو کسی قسم کے قرنطینہ سے گزرنے کی ضرورت بھی نہیں ہے.

سعودی عرب پہنچنے پر قرنطینہ کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ہے کہ ’پاکستان میں کورونا کی تینوں خوراکیں لگوائی ہیں کیا سعودی عرب آنے پر قرنطینہ کرنا ہوگا؟‘

مزید پڑھیں؛ تجارتی پردہ پوشی، ملبوسات کے مراکز اور بابر شاپس پر سعودی عرب میں تفتیشی کارروائیاں

عرب نیوز کے مطابق ایسے افراد جنہوں‌نے کورونا کی تمام خوراکیں سعودی عرب میں‌لگوائی ہیں ان کو سعودی عرب آنے پر قرنطینہ میں‌رہنے کی ضرورت نہیں‌ہے. سعودی وزارت صحت کے مطابق سعودی عرب میں کورونا وائرس سے بچائو کیلئے مقررہ ویکسین کا کورس کرنا ضروری ہے.

ایسے افراد جنہوں نے سعودی عرب میں‌کورونا ویکسین کی کوئی بھی خوراک نہیں لگوائی انہیں سعودی عرب پہنچنے کے بعد پانچ دن کا قرنطینہ کرنا لازمی ہو گا.

مزید پڑھیں؛ سعودی عرب میں‌اقامہ کارڈ گم ہونے کی صورت میں‌کیا کریں؟

قرنطینہ کے پانچویں دن ان کا پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا جس کا نتیجہ نیگیٹوآنے پرہی انہیں قرنطینہ ختم کرنے کی اجازت ہوگی۔

اس کے علاوہ ایسے افراد جنہوں نے سعودی عرب میں‌رہتے ہوئے کورونا ویکسین کی ایک خوراک لی تھی اُن کو سعودی عرب آنے کے بعد تین دن کا ہوٹل قرنطینہ کرنا لازمی ہو گا. اور قرنطینہ کے تیسرے دن پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا جس کا نتیجہ منفی آنے پر ہی قرنطینہ ختم کرنے کی اجازت ہو گی.

وزارت صحت کے قانون کے مطابق مملکت آنے والے غیر ویکسین یافتہ افراد کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ سعودی عرب آنے سے قبل ہی قرنطینہ کی پیکیج حاصل کریں تاکہ مملکت کے ایئرپورٹ سے انہیں براہ راست قرنطینہ سینٹرز میں پہنچا دیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں