امریکہ نے کہا ہے کہ وہ یوکرین میں روس سے نہیں لڑے گا، امریکی افواج یوکرین میں روس سے نہیں لڑیں گی، اور یہ کہ امریکہ اور اس کے اتحادی اپنی پوری طاقت سے اپنی سرحدوں کا دفاع کریں گے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی صدر پیوٹن کو روسی ڈکٹیٹر قرار دیا۔
اپنے پہلے سٹیٹ آف دی یونین خطاب میں بائیڈن نے کہا، “پیوٹن دنیا میں اکیلے ہیں۔ جب آمر سبق نہیں سیکھتے، تو وہ مزید افراتفری پھیلاتے ہیں۔ ہم نے اپنی تاریخ سے یہ سبق سیکھا ہے۔”
جو بائیڈن نے یوکرین پر حملے کی مذمت کی اور روسی پروازوں کے لیے امریکی فضائی حدود بند کرنے کا بھی اعلان کیا۔ اپنی تقریر میں صدر بائیڈن نے نیٹو اتحاد کی تعریف کی اور کہا کہ یوکرین پر حملہ کرنے کا پیوٹن کا منصوبہ جان بوجھ کر اور بلا اشتعال تھا۔
امریکی صدر نے کہا کہ پیوٹن نے سفارتی کوششوں کو مسترد کر دیا، انہوں نے مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ مغرب اور نیٹو جواب نہیں دیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ پیوٹن کو بھی یقین ہے کہ وہ ہماری صفوں کو تقسیم کر سکتے ہیں۔
اپنے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں بائیڈن نے کہا کہ امریکہ یوکرین کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے، روسی اسٹاک مارکیٹ 40 فیصد گر گئی ہے، اور ہم یوکرین کی حمایت اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک وہ اپنے لیے کھڑا ہے۔
بائیڈن نے کہا کہ “ہم نے سچ کے ساتھ روس کے جھوٹ کا مقابلہ کیا۔ اگر کانگریس یوکرین کو مزید ہتھیاروں اور امداد کی منظوری دیتی ہے، تو امریکہ سٹریٹجک ذخائر سے 30 ملین بیرل تیل جاری کرے گا”۔