یوکرائنی صدر نے کیف سے نکلنے میں مدد کی امریکی پیشکش مسترد کر دی

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوکرین سے انخلاء میں مدد کی امریکی پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے۔

یہ دعویٰ امریکی میڈیا نے کیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق امریکی انٹیلی جنس اہلکار نے بتایا کہ امریکی حکومت نے صدر زیلنسکی کو کیف سے باہر نکلنے میں مدد کی پیشکش کی تھی۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی پیشکش کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ “مجھے کیف سے باہر پرواز کی نہیں، ٹینک شکن ہتھیاروں کی ضرورت ہے۔”

دریں اثناء ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے نے کیف میں صدارتی دفتر کے سامنے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ایک ویڈیو بیان میں یوکرین کے صدر نے کہا کہ ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔

قبل ازیں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ روسی فوج آج رات کیف پر قبضہ کرنے کی کوشش کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ دارالحکومت کیف کو نہیں کھو سکتے، آخری دم تک آزادی کے لیے لڑیں گے۔

ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ آج رات روسی افواج کی طرف سے دارالحکومت کیف پر بڑے حملے کا خطرہ ہے۔

ایک بیان میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے بھی اپنے شہریوں سے کیف کا دفاع کرنے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ روسی فوج طلوع فجر سے پہلے کیف پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کرے گی، ہم دارالحکومت کیف کو کھونا نہیں چاہتے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی کہا کہ وہ آخری دم تک آزادی کے لیے لڑیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں