سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن (جوازات) جہاں تارکین کے اقاموں کا اجرا و تجدید کے علاوہ خروج و عودہ اور خروج نہائی کا اجرا کیا جاتا ہے، کے ٹوئٹر پر مختلف نوعیت کے سوالات پوچھے جاتے ہیں ـ بیشترسوالات تارکین کی جانب سے ہیں .
ایک شخص نے جوازات سے کورونا وائرس کے حوالے سے اقاموں کی مدت میںمفت توسیع کے حوالے سے سوال کیا کہ “کیا 31 مارچ 2022 تک خروج وعودہ اور اقاموں کی مدت میں مفت توسیع کیے جانے والے افراد میںپاکستان والے بھی شامل ہیں؟”
مزید پڑھیں؛ خروج و عودہ پر جانے والے دوسرے ویزے پر سعودی عرب واپس آ سکتے ہیں؟
اس سوال کے جواب میںسعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن (جوازات) نے وضاحت پیش کی کہ وہ ممالک جہاں کے مسافروں کو براہ راست سعودی عرب آنے پر پابندی ہے وہاں کے غیر ملکی کارکنوں کے اقامے اور خروج و عودہ میں 31 مارچ 2022 تک مفت توسیع کی گئی ہے.
ایسے ممالک جہاں سے براہ راست سعودی عرب آنے کی اجازت ہے ان ممالک کے تارکین وطن اس لسٹ میںشامل نہیںہے.
حالیہ توسیع کی رعایت میں پاکستان ان ممالک کی فہرست میں شامل نہیں ہے، پاکستانی کارکنوں کے اقامے اور خروج و عودہ کی مدت میںمفت توسیع 31 جنوری 2022 تک کی گئی تھی. اب اس کے بعد پاکستان سے تعلق رکھنے والے تارکین کے خروج و عودہ اور اقاموں میںمفت توسیع نہیں کی جائے گی.
مزید پڑھیں؛ سعودی حکومت کی طرف سے خروج و عودہ کی مدت میںمزید مفت اضافہ نہیںہوا، کیا کریں؟
وہ افراد جو تاحال مملکت نہیں پہنچے انہیں چاہیے کہ وہ اپنے سپانسر کے ابشر یا مقیم پورٹل کے ذریعے اقامے اور خروج و عودہ کی مدت میں مطلوبہ ماہ کی فیس ادا کرنے کے بعد توسیع حاصل کر سکتے ہیں تاکہ مملکت آ سکیں۔
2 تبصرے “سعودی عرب کی طرف سے مفت اقاموں اور خروج و عودہ کی لسٹ میںپاکستان بھی شامل ہے؟”