سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی علامات واضح طور پر نظر آنے کی صورت میں ہی کورونا ٹیسٹ ہوگا۔
سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں بتایا کہ سعودی عرب نے پورے ملک میں “تطمن کلینکس” قائم کر رکھے ہیں، بنیادی طور پر یہ شدید مرض میں مبتلا ہوجانے والے افراد کے لیے قائم کیے گئے ہیں۔
یہاں کورونا وائرس کی اہم علامات شدت سے نظر آنے اور ٹمپریچر بڑھ جانے والوں کا علاج کیا جاتا ہے، یہ کلینکس لیباریٹری ٹیسٹ کے لیے نہیں بنائے گئے، یہاں لیب کی سہولت مہیا ہے مگر ہر کس و ناکس کے لیے نہیں ہیں۔
ترجمان کے مطابق یہاں صرف کورونا کے ایسے مریضوں کا طبی معائنہ و علاج کیا جاتا ہے جن کا کیس شدید نوعیت کا ہو، العبد العالی نے کہا کہ تطمن کلینکس کا طبی عملہ ضرورت پڑنے پر متاثرین کو متعلقہ اسپتالوں میں منتقل کردیتا ہے۔
وزارت صحت کے ترجمان نے توجہ دلائی کہ اگر کورونا ویکسین کی خوراکیں لینے والوں میں سے کوئی وائرس کا شکار ہوگیا ہو تو وہ تطمن کلینکس کے ذریعے طبی معائنہ کرا کر اطمینان حاصل کر سکتا ہے یا گھر پر ٹیسٹ کرسکتا ہے یا 937 پر رابطہ کرکے مدد حاصل کرسکتا ہے۔
وزارت صحت کے ترجمان نے کہا کہ اگر ویکسین نہ لگوانے والے کسی شخص پر کورونا وائرس کی علامتیں نمودار ہوجائیں تو وہ خود کو قرنطینہ کر لے اور چوتھے یا پانچویں روز ٹیسٹ کرائے۔
العبد العالی نے کہا کہ جو لوگ کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لے چکے ہوں اور وہ کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے ہوں وہ صحتیاب ہوتے ہی بوسٹر ڈوز لے سکتے ہیں۔